بیجنگ (شِنہوا) چین نے کہا ہے کہ امریکہ نے تجارتی امور کو سیاسی رنگ دینے اور چینی مصنوعات پر ٹیکس بڑھانا غلطی ہے جس کا خمیازہ امریکی کمپنیوں اور صارفین کو بھگتنا پڑے گا۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے یہ بات یومیہ پریس بریفنگ میں چینی الیکٹرک گاڑیوں اور دیگر مصنوعات پر امریکی ٹیکس میں حالیہ اضافے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہی۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ امریکہ نے ٹیکس میں اضافے اور تجارتی امور کو مسلسل سیاسی رنگ دیکر مزید غلطیاں کی ہیں۔ اس سے درآمدی اشیاء کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوگا ، امریکی کمپنیوں اور صارفین کو زیادہ نقصان ہوگا اور امریکی صارفین زائد ادائیگی کرنے پر مجبور ہوں گے۔
وانگ نے کہا کہ موڈیز کے اندازے کے مطابق ٹیکس میں اضافے کا 92 فیصد بوجھ امریکی صارفین پر پڑے گا جس سے اوسط امریکی شہری کے گھریلو اخراجات میں سالانہ 1 ہزار 300 ڈالر کا اضافہ ہوگا جبکہ امریکی تحفظ پسند اقدامات سے عالمی صنعتی اور سپلائی چینز کی سلامتی اور استحکام کو مزید نقصان پہنچے گا۔
انہوں نے کہا کہ متعدد یورپی سیاسی رہنمایہ بات کہہ چکے ہیں کہ ٹیکسوں سے عالمی تجارت پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہونگے۔
انہوں نے کہا کہ چین نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ عالمی تجارتی قوانین پر سختی سے عمل کرے اور ان اضافی ٹیکسوں کا فوری خاتمہ کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین اپنے حقوق اور مفادات کے دفاع کے لئے تمام ضروری اقدامات کرے گا۔