بیجنگ (شِنہوا) چینی مین لینڈ کی ایک ترجمان نے نئے امریکی دفاعی ایکٹ میں تائیوان بارے دفعات کی سختی سے مخالفت کی ہے۔
ریاستی کونسل تائیوان امور دفتر کی ترجمان ژو فینگ لیان نے کہا کہ مالی سال 2023 کے لئے نیشنل ڈیفنس آتھرائزیشن ایکٹ ، امریکہ کے مقامی قانون کے طور پر تائیوان کے معاملات پر واضح طور پر غیر ذمہ دارانہ تبصرے کرتا ہے اور اس میں تائیوان کے خطے کو "فوجی مالی مدد " فراہم کرنے اور ہتھیاروں کی فروخت کی دفعات شامل ہیں۔
ژو نے کہا کہ یہ ایک چین اصول اور تین چین۔امریکہ مشتر کہ دستاویزات کی سنگین خلاف ورزی ہے جو کہ تائیوان معاملے پر امریکہ کی جانب سے چین سے کیے گئے پختہ سیا سی عزم کی سنگین خلاف ورزی ہے، چین کے اندرونی معاملات میں سنجیدگی سے مداخلت ہے، جس سے آبنائے تائیوان میں امن و استحکام کو شدید نقصان پہنچتا ہے۔
ژو نے کہا کہ کچھ عرصے سے امریکہ میں کچھ لوگ تائیوان معاملے پر غلط الفاظ کا استعمال اور کارروائیاں تیزکررہے ہیں۔ تائیوان بارے ایکٹ کی منفی دفعات مزید ظاہر کرتی ہیں کہ امریکہ میں ایک طاقت موجود ہے جو "تائیوان کی آزادی" کے حامی علیحدگی پسند قوتوں کو مسلح تعاون فراہم کرنے کی کوشش کر تی ہے اور آبنائے تائیوان میں تصادم کو ہوا دے رہی ہے۔ یہ آبنائے تائیوان کو جنگ کے دہانے پر دھکیلنا اور تائیوان کے عوام کو ایک افسوسناک صورتحال سے دوچار کرنا ہے۔
ژو نے ڈیموکریٹک پروگریسیو پارٹی کے حکام کی تائیوان میں لوگوں کی زندگیوں اور فلاح و بہبود کی قیمت پر اپنے سیاسی مقاصد پورے کرنے ، "تائیوان کی آزادی" کا مطالبہ کرنے اور چین مخالف غیرملکی قوتوں کے مہرے کے طور پر کام کرنے پر سرزنش کی۔
ژو نے خبردار کیا کہ تائیوان ، چین کا معاملہ ہے اور یہ ایسا ہی معاملہ جسے چین نے ہی حل کرنا ہے۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ امریکہ میں کچھ لوگوں کو تائیوان کے معاملے پر اپنے غلط الفاظ اور اقدامات کو فوری طور پر درست کرنا چاہئے۔
ژو نے امریکہ پر زور دیا کہ وہ ایک چین اصول اور تین چین۔ امریکہ مشترکہ دستاویزات پر سختی سے عمل کرنے کے درست راستے پر واپس آئے۔
ژو نے کہا کہ کسی کو بھی اپنی قومی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے دفاع کے لیے چینی عوام کے عزم، ارادے اور صلاحیت کو کم نہیں سمجھنا چاہیے۔