• Dublin, United States
  • |
  • Dec, 23rd, 24

شِنہوا پاکستان سروس

چینی معیشت کے لیے اعلی اور زیادہ لچکدار نمو کا حصول ممکن ہے:آئی ایم ایف مشن سربراہتازترین

August 03, 2024

واشنگٹن(شِنہوا) بین الاقوامی مالیاتی فنڈ( آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ مختلف چیلنجزکے باوجودمسلسل جامع اصلاحات کے ساتھ چینی معیشت کے لیے  اعلی اور زیادہ لچکدار نمو کا حصول ممکن ہے۔

آئی ایم ایف کے چینی مشن کے سربراہ سونالی جین چندرا  نے شِنہوا کو ایک تحریری انٹرویو  میں کہا کہ  آئی ایم ایف کو توقع ہے کہ  مضبوط سرکاری سرمایہ کاری اور نجی کھپت میں جاری بحالی کی مدد سے چین کی مجموعی گھریلو پیداوار(جی ڈی پی) کی نمو 2024 میں 5 فیصد اور 2025 میں 4.5 فیصد تک  رہے گی۔

آئی ایم ایف نے  گزشتہ روز چین سے  متعلق  آرٹیکل IV مشاورت 2024  کی حتمی رپورٹ جاری کی۔ آئی ایم ایف کی ٹیم اقتصادی اور مالیاتی معلومات  حاصل کرنے اور  حکام کے ساتھ ملک کی اقتصادی پیش رفت اور پالیسیوں پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ہر سال چین  کا دورہ کرتی ہے۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ چین کی مرکزی حکومت نے جائیداد کے شعبے میں  مشکل صورتحال سے نمٹنے کے لیے اقدامات تیز کیے ہیں، جو  خوش آئند ہیں جین چندر نے کہا کہ جائیداد کے شعبے کے لیے زیادہ موثر اور کم لاگت  ترقی کو یقینی بنانے کے لیے مزید پالیسی کوششوں کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ  چین کی مرکزی حکومت کو  چاہیئے کہ وہ زیر تعمیر اور تعمیر شدہ فروخت ہونے والے مکانات کے خریداروں کے تحفظ کے لیے فنڈنگ میں اضافہ کرے اس سے  مشکلات کے شکار ڈویلپرز کے باہر نکلنے کی راہ بھی ہموار ہوگی۔

جائیداد کے شعبے کی مدد کے علاوہ آئی ایم ایف نے  چینی اداروں کوگھریلو طلب کو بڑھانے اور منفی پہلوں کے خطرات کو کم کرنے کے لیے گھرانوں کے لیے زیادہ مالی مدد کے اقدامات، کمزور مانیٹری پالیسی، اور زیادہ لچکدار شرح مبادلہ کے حوالے سے  مناسب میکرو اکنامک سپورٹ فراہم  کرنے کی تجویز بھی دی ہے۔

آئی ایم ایف کے عہدیدار نے کہا کہ گزشتہ کئی دہائیوں کے دوران، چین نے مارکیٹ پر مبنی اصلاحات، تجارتی لبرلائزیشن، اور عالمی سپلائی چینز میں زیادہ سے زیادہ انضمام  کے ذریعے  "متاثر کن نمو" حاصل کی ہے۔