اقوام متحدہ(شِنہوا) چین کے ایک مندوب نے یوکرین کے جنوب میں کاخوفکا ہائیڈرو الیکٹرک پاور پلانٹ ڈیم کی تباہی پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب ژانگ جون نے کہا کہ مسلح تنازعات میں شہریوں اور اہم شہری تنصیبات کا تحفظ بین الاقوامی انسانی قانون میں شامل ایک اہم اصول ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم کاخوفکا ہائیڈرو الیکٹرک پاور پلانٹ میں ڈیم کی تباہی پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہیں۔ ہمیں اس کے نتیجے میں انسانی، اقتصادی و ماحولیاتی نتائج بارے گہری تشویش ہے۔ ہم تنازعے کے تمام فریقین پر زور دیتے ہیں کہ وہ بین الاقوامی انسانی قوانین کی پاسداری کریں اور شہریوں اور شہری بنیادی ڈھانچے کے تحفظ کے لیے اپنی پوری کوشش کریں۔
ژانگ نے سلامتی کونسل کے ایک ہنگامی اجلاس کو بتایا کہ ڈیم کے منہدم ہونے سے سیلاب آ گیا ہے۔لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو فوری طور پر انخلا کی ضرورت ہے اور ہزاروں افراد کو پینے کے پانی تک رسائی میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
چین اقوام متحدہ اور انسانی ہمدردی کے اداروں کی جانب سے متاثرہ افراد کو نکالنے میں مدد کے لیے فعال کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔
ڈیم سے بننے والا یہ آبی ذخیرہ زاپوریزیہ جوہری پاور پلانٹ کے لیے ٹھنڈے پانی کا ایک بڑا ذریعہ بھی ہے۔ چین نے کہا ہے کہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ڈیم کی تباہی سے زاپوریزیہ جوہری پاور پلانٹ کو کوئی حفاظتی خطرہ لاحق نہیں ہے تاہم چونکہ ذخائر میں پانی کم ہوتا جا رہا ہے اس لئے مستقبل میں جوہری پاور پلانٹ میں پانی پمپ کرنا جاری رکھنا ممکن نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے کہا کہ چین اس بات کا اعادہ کرتا ہے کہ جوہری تباہی کی صورت میں کوئی بھی اس سے محفوظ نہیں رہ سکتا۔ ہم تصادم کو بڑھانے والے اور غلط اندازے کا باعث بن سکنے والے الفاظ اور اعمال سے اجتناب کرنے کے لئے اور زاپوریزیہ جوہری پاور پلانٹ کی حفاظت وسلامتی کو برقرار رکھنے کی کوششوں کے لئے زیادہ سے زیادہ تحمل کا مطالبہ کرتے ہیں۔
ژانگ نے کہا کہ چین کو یوکرین میں بحران کے طویل ہونے یا اس میں مزید اضافے پر تشویش ہے۔ ابھی جو کچھ ہوا ہے وہ ایک بار پھر ظاہر کرتا ہے کہ تنازعے کی صورتحال میں کچھ بھی ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر جنگ کے شعلوں کو بھڑکنے دیا گیا تو یہ مزید مصائب اور مزید آفات کے ساتھ ساتھ بڑے خطرات بھی لے کر آئیں گے جن کی پیش گوئی کرنا مشکل ہے۔