بیونس آئرس (شِنہوا) بولیویا کے سابق صدر ایوو مورالس نے شِنہوا کے ساتھ ایک حالیہ انٹرویو میں کہا ہے چین کی جدیدیت کے راستے کا مقصد ایک توازن تلاش کرنا اور کسی کو پیچھے نہ چھوڑنا ہے جو کہ پر امن عالمی ترقی کا باعث بنے گا۔
سابق صدر نے ارجنٹائن کے دارالحکومت میں منعقد ہ روناسور کی افتتاحی تقریب کے موقع پر خطے میں ترقی اور چین کے تجربے کی اہمیت پر زور دیا۔ روناسور ایک نئے علاقائی انضمام کا طریقہ کار ہے جس کو مورالس کی جانب سے فروغ دیا گیا۔
مورالس نے کہا کہ چین ہمیشہ کثیرالجہتی کی حمایت کرتا ہے اور باقی دنیا کے ساتھ اپنی ترقی کو شریک کرتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چینی طریقے کے برعکس کچھ مغربی ملکوں کی جانب سے سے فروغ پانے والے نظام میں استحصال، لوٹ مار، چوری اور سرمایہ کو چند ہاتھوں میں مرکوز کیا جا تا ہے اور اس طرح ناانصافی اور عدم مساوات جنم لیتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ جدیدیت کا مطلب سرمایہ جمع کرنے کی اہلیت نہیں ہے۔ جدیدیت کا بہترین طریقہ یکجہتی، تکمیلی رابطہ اور برادری کے اندر زندگی بسر کرنا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایسا کرنے کی خا طر ہمیں نہ صرف انفرادی حقوق کے لیے، بلکہ اجتماعی حقوق کے لیے لڑنا چاہیے۔ جدید یت کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ دنیا بھر کے لوگوں کو بنیادی خدمات کی ضمانت دی جائے، تا کہ ہم سب کرہ ارض پر کچھ مساوات اور کچھ برابری کے ساتھ زندگی بسر کریں۔