بیجنگ(شِنہوا) چینی عدالتوں میں زیرسماعت غیر ملکیوں سے متعلقہ مقدمات کی تعداد میں 10 سال کے عرصہ کے دوران نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
یہ انکشاف سپریم پیپلز کورٹ(ایس پی سی) کی جانب سے جمعہ کو 13ویں نیشنل پیپلز کانگریس کی قائمہ کمیٹی کے 37 ویں اجلاس میں غور وخوض کیلئے پیش کی گئی ایک رپورٹ میں کیا گیا ہے۔
سپریم پیپلز کورٹ کے صدر ژوچھیانگ نے رپورٹ میں کہا کہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی 18 ویں قومی کانگریس کے بعد سے چینی عدالتوں میں زیر سماعت غیر ملکیوں سے متعلقہ ابتدائی دیوانی اور تجارتی مقدمات کی تعداد 2013 کے 14 ہزار 800 سے بڑھکر 2021 میں 27 ہزار 300 تک پہنچ گئی ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 2013 سے جون 2022 تک ملک بھر کی تمام سطح پر عدالتوں نے مجموعی طور پر 3 لاکھ 84 ہزار کیسز کے فیصلے سنائے ، جن میں غیر ملکی فریقین یا ہانگ کانگ، مکاؤ اور تائیوان سے تعلق رکھنے والے فریقین شامل ہیں۔
ژونے باور کرایا کہ چین کے غیر ملکیوں سے متعلق مقدمات کی سماعت کا دائرہ اختیار دنیا بھر میں زیادہ سے زیادہ ممالک اور خطوں تک پھیل رہا ہے اور بیرون ملک قانونی چارہ جوئی کرنے کیلئے چینی عدالتوں کے دائرہ اختیار کا انتخاب کرنیوالے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب مزید ممالک چینی عدالتوں کی طرف سے سنائی گئی سزاؤں کو تسلیم کرتے ہیں اور ان پر عمل درآمد کرتےہیں۔
ژو نے کہا کہ غیر ملکیوں سے متعلقہ شعبوں میں ملک کے عدالتی کام نے دنیا بھر میں زیادہ پذیرائی حاصل کی ہے۔