لہاسا (شِنہوا) چین کے جنوب مغربی تبت خود اختیار علاقے میں بجلی پیدا کرنے والے منصوبے نے 1 لاکھ 20 ہزار کلو واٹ فوٹو وولٹک (پی وی ) بجلی کی پیداوارشروع کر دی ہے۔
بجلی پیدا کرنے والی ایک بڑی سرکاری کمپنی چائنہ ہواڈین کارپوریشن لمیٹڈ کے مطابق یہ منصوبہ حال ہی میں گرڈ سے منسلک ہوا ہے۔
سینی ضلع میں 4 ہزار 500 میٹرز کی اوسط بلندی پرواقع ناگچو شہر کا یہ فوٹو وولٹک پاور جنریشن کا سب سے بڑا منصوبہ ہے جس کا مقصد تبت کے رہائشیوں کے لیے بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانا ہے۔
اس منصوبہ پر89 کروڑ یوآن (تقریباً 12 کروڑ 80 لاکھ امریکی ڈالرز) کی سرمایہ کاری کی گئی ہے جس سے سالانہ 24 کروڑ 70 لاکھ کلو واٹ بجلی پیدا کی جاسکتی ہے۔
اس کارپوریشن نے کہا کہ یہ 76 ہزار 300 ٹن معیاری کوئلہ بچا سکتا ہے اور ہر سال 2 لاکھ 19 ہزار 6 سو ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج کو کم کر سکتا ہے۔
کارپوریشن نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ مقامی لوگوں کو بجلی کی مستحکم فراہمی یقینی بنائے گا اور مقامی معیشت اور سماجی ترقی کو فروغ دے گا۔
تبت حالیہ برسوں کے دوران توانائی کے نئے ذرائع جیسا کہ فوٹو وولٹک پاور کی ترقی کو تیز کر رہا ہے۔ جون 2022 میں خطے نے رواں موسم سرما اور آ مدہ موسم بہار کے دوران بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ 14ویں پانچ سالہ منصوبہ کی مدت (2021-2025) کے لیے ایک منصوبہ جاری کیا۔
فوٹو وولٹک توانائی کے مزید نئے منصوبے یکے بعد دیگرے بجلی پیدا کرنا شروع کر دیں گے۔