• Dublin, United States
  • |
  • May, 21st, 24

شِنہوا پاکستان سروس

چین، سنکیانگ کے ڈسکس تھرو کھلاڑی کے پختہ عزائمتازترین

October 04, 2023

ہانگ ژو (شِنہوا)عبدالغنی ترغون نے کئی دیگر پیشہ ور کھلاڑیوں کے برعکس کبھی عوامی سطح پر اپنی فتح کی خواہش کا اظہار نہیں کیا ۔

یہاں تک کہ ان کے کوچ کو بھی ایک بار شبہ ہوا تھا کہ ترغون کیا واقعی تمغہ جیت سکتا ہے۔

ہانگ ژو ایشیائی کھیلوں میں مردوں کے ڈسکس ایونٹ میں ترغون نے 61.19 میٹر تھرو کے ساتھ کانسی کا تمغہ جیتا۔ یہ ان کے پہلے ایشیائی کھیل ہیں۔

چین کے شمال مغربی سنکیانگ ویغور خوداختیار خطے سے تعلق رکھنے والے ڈسکس تھرو کھلاڑی نے اپنے کوچ نورمحمد ترک کو یقین دلایا کہ وہ واقعی کامیابی کے خواہش مند ہیں۔

سنکیانگ کے جنوبی کاشغر پریفیکچر کی کاؤنٹی شوفو میں پیدا ہونے اور پرورش پانے والے 26 سالہ  کھلاڑی کا قد 2.03 میٹر اور اس کا وزن 116 کلوگرام ہے۔ انہوں نے 15 برس کی عمر میں تربیت شروع کی تھی وہ ڈسکس پھینکنے کے لئے درکار تمام سازگار جسمانی خصوصیات رکھتے ہیں۔

ایک غیر معمولی ڈسکس تھرو کھلاڑی کو نہ صرف طاقت کی ضرورت ہوتی ہے بلکہ اچھی ہم آہنگی ، لچک اور اونچائی کی آگاہی کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ ترغون ہر روز اپنی جسمانی تندرستی، ہم آہنگی اور لچک کو بہتر بناتے ہوئے بار بار ڈسک پھینکتا ہے۔

ترغون 6 برس کی سخت مشقت کے بعد قومی ٹیم میں منتخب ہوئے اور 3 برس بعد ستمبر 2021 میں 14 ویں چینی قومی کھیلوں میں اسٹیج پر سب سے او نچے مقام پر کھڑے تھے۔

رواں سال جولائی میں ترغون نے تھائی لینڈ کے شہر بینکاک میں ایشین ایتھلیٹکس چیمپیئن شپ 2023 میں مردوں کا ڈسکس ٹائٹل حاصل کیا تھا جو بین الاقوامی مقابلوں میں ان کی پہلی فتح تھی۔

پیر کی شام ایشیائی کھیلوں میں کانسی کا تمغہ جیتنے کے بعد ترغون کافی دیر تک میدان میں رہے اور یوں لگتا تھا کہ وہ وہاں سے جانے سے ہچکچا رہے ہیں۔ اپنے کندھوں پر قومی پرچم لپیٹتے ہوئے انہوں نے اظہار تشکر کرتے ہوئے حاضرین کی طرف ہاتھ ہلایا۔

کانسی کا تمغہ جیتنے والے کھلاڑی نے اس موقع پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ وہ آج کافی پرجوش نہیں تھے اور اچھی کارکردگی نہیں د کھا سکے۔

ترغون نے اعتراف کیا کہ کھیلوں سے قبل تکنیک میں تبدیلی کے سبب ان کی تھرو میں پائیداری نہیں تھی۔

ان کے کوچ ترک نے بھی تسلیم کیا کہ صف اول کے ڈسکس تھرو کھلاڑیوں میں شامل ہونے کے لئے ترغون کو اپنی صلاحیتیں نکھارنے کے ساتھ ساتھ وزن بڑھانے کی بھی ضرورت ہے۔

مقابلے کے بعد ترغون نے پیرس اولمپکس بارے اپنے عزائم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ اس ایونٹ کے بعد زیادہ سے زیادہ لوگ انہیں ان کی کارکردگی کی وجہ سے جانیں ۔