بیجنگ (شِںہوا) چین کی جنوب مغربی بلدیہ چھونگ چھنگ میں سائنس و ٹیکنالوجی پر پہلی بیلٹ اینڈ روڈ کانفرنس 6 سے 7 نومبر تک منعقد ہوگی۔
ریاستی کونسل کے دفتر اطلاعات نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ کانفرنس کے دوران سائنس و ٹیکنالوجی میں بین الحکومتی تعاون، عوام سے عوام کے مابین تبادلوں، صنعتی اختراع اور ترقی، سائنسی تحقیق میں مثالی تبدیلی، مستقبل کی ادویات، اوپن سائنس اور بگ ڈیٹا پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔
کانفرنس کے 5 اہم حصے ہوں گے، جن میں افتتاحی تقریب، بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو (بی آر آئی) سائنس و ٹیکنالوجی اختراع وزارتی اجلاس، موضوعاتی سرگرمیاں، گول میز اور نتائج کی نمائش اور ٹیکنالوجی کی اہم سرگرمیاں شامل ہیں۔
چھونگ چھنگ کے نائب میئر ژانگ ان جیانگ نے بتایا کہ 70 سے زائد ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے 300 سے زائد غیر ملکی شرکاء کو کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی گئی ہے جن میں نوبل انعام یافتہ، ماہرین تعلیم، ماہرین، اسکالرز اور یونیورسٹیز کے صدور شامل ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ چین کے ماہرین تعلیم، یونیورسٹیز کے صدور، سائنسی تحقیقی اداروں اور اہم کاروباری اداروں کے نمائندے بھی کانفرنس میں شرکت کریں گے۔
چین کے نائب وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی ژانگ گوانگ جن نے کہا ہے کہ چین نے 80 سے زائد بی آر آئی شراکت داروں کے ساتھ بین الحکومتی سائنس و ٹیکنالوجی تعاون معاہدوں پر دستخط کئے ہیں جو مشترکہ طور پر ایک جامع، کثیر سطح اور وسیع پیمانے پر سائنس و ٹیکنالوجی تعاون کا نمونہ بنارہے ہیں۔
ژانگ نے کہا کہ چین بین الاقوامی سائنسی و تکنیکی تبادلوں اور تعاون میں فروغ کے لئے مزید اقدامات کرے گا اور عالمی مسابقت کے ساتھ ایک کھلے اختراعی ماحولیاتی نظام کی تعمیر میں تیزی لائے گا۔
کانفرنس کا انعقاد وزارت سائنس و ٹیکنالوجی، چائنیز اکیڈمی آف سائنسز، چائنیز اکیڈمی آف انجینئرنگ، چائنہ ایسوسی ایشن فار سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، بلدیہ چھونگ چھنگ عوامی حکومت اور سیچھوان صوبائی عوامی حکومت نے مشترکہ طور پر کیا ہے۔