اسلام آباد(شِنہوا)وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ چین سے نئی درآمد شدہ ٹرین کی بوگیاں پاکستان ریلوے کیلئے مسافروں کو راغب کرنے اور آمدنی بڑھانے میں مدد فراہم کریں گی۔
ریلوے میں چین سے درآمد شدہ بوگیوں کی باقاعدہ شمولیت کی افتتاحی تقریب سے جمعہ کے روز خطاب کرتے ہوئے شہبازشریف نے کہا کہ چینی کمپنی نے پاکستان کو بوگیاں فراہم کی ہیں جن میں وائی فائی اور جدید نشستیں شامل ہیں۔
یہ بوگیاں گرین لائن ایکسپریس ٹرین کے طور پر دارالحکومت اسلام آباد سے پنجاب اور سندھ کے بڑے شہروں سے گزرتی ہوئی ملک کے جنوبی بندرگاہی شہر کراچی تک چلیں گی۔
جمعہ کو جس ریل گاڑی کا افتتاح کیا گیا وہ نو بوگیوں پر مشتمل ہے، جن میں 2022 کے آخر میں چائنا ریلوے رولنگ اسٹاک کارپوریشن (سی آرآرسی) تانگ شان کمپنی سے درآمد کی گئی چھ نئی بوگیاں اور 2015 میں چین سے درآمد کی گئی تین بوگیاں شامل ہیں جن کی حال ہی میں تجدید کی گئی ہے۔
شہبازشریف نے کہا کہ گرین لائن سروس میں چینی بوگیوں کی شمولیت سے پاکستان ریلوے کا تشخص بہتر ہوگا اور مسافروں کو راغب کیا جاسکے گا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ملک میں سیلاب کی وجہ سے گرین لائن ایکسپریس سروس روک دی گئی تھی جس سے ریلوے کو بھاری نقصان ہوا اور کئی ٹریک متاثر ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے چینی دوستوں کی مدد سے سروس دوبارہ شروع کر دی ہے، اور اب یہ سروس پورے ملک میں بحال کر دی گئی ہے۔
سعدرفیق نے کہا کہ چین سے 230 بوگیوں کے حصول کے معاہدے سے پاکستان کو 46 بوگیاں مل چکی ہیں اور بقیہ ٹیکنالوجی کی منتقلی کے معاہدے کے تحت پاکستان میں تیار کی جائیں گی۔