چین ، ٹرانسپورٹ کےبنیادی ڈھانچے میں گزشتہ دہائی کے دوران خاصی بہتری ہوئی ، رپورٹتازترین
September 23, 2022
بیجنگ (شِنہوا) چین نے گزشتہ دہائی کے دوران ایک جامع ٹرانسپورٹ نظام کی تعمیر میں قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں ۔
قومی ادارہ شماریات کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2013 تا2021 کے دوران چین کی ٹرانسپورٹ انڈسٹری میں مجموعی سرمایہ کاری 270 کھرب یوآن (تقریباً 38 کھرب 80 ارب امریکی ڈالرز) رہی۔
سال 2021 کے اختتام تک چین کی فعال ریلوے کی لمبائی 1 لاکھ 50 ہزار کلومیٹرسے تجاوز کر گئی جس میں 2012 کی نسبت 54.4 فیصد اضافہ ہوا ہے ، جبکہ ہائی ویز کی لمبائی 2012 کی نسبت 24.6 فیصد بڑھ کر 52 لاکھ 80 ہزارکلومیٹرز ہو گئی۔
ہوابازی کی باقاعدہ پروازوں کے لیے ملک کے فضائی راستوں کی لمبائی سال 2012 کی نسبت 110.3 فیصد بڑھ کر گزشتہ سال کے آخر میں 69 لاکھ کلومیٹرز تک پہنچ گئی ہے ۔
چین نے نقل وحمل کے ایک ہا ئی اسپیڈ نیٹ ورک کے قیام کو بھی تیز کر دیا ہے جس میں ہائی اسپیڈ ریلوے، ایکسپریس ویز اور سول ایوی ایشن کی سہولیات بطور ستون بنیادی ڈھانچہ ہیں ۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سال 2021 میں چین کے تیز رفتار ریلوے نیٹ ورک نے 10 لاکھ سے زیادہ آبادی والے 95 فیصد سے زیادہ شہروں کا احاطہ کیا ، جس کی مجموعی فعال لمبائی 2012 کے مقابلے میں 4.3 گنا زیادہ ہے ۔
ملک کے ایکسپریس ویز نے گزشتہ سال 2 لاکھ سے زیادہ آبادی والے98 فیصد سے زیادہ شہروں کو منسلک کردیا تھا جبکہ باقاعدہ پروازیں چلانے والے ہوائی اڈے ملک بھر میں پریفیکچر سطح کے تقریباً 92 فیصد شہروں کا احاطہ کرتے ہیں۔