لاس اینجلس(شِنہوا) امریکی ریاست کیلیفورنیا سے ڈیموکریٹ پارٹی کے قانون سازوں نے جوبائیڈن حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ چین کو ٹیکنالوجی برآمدات پر نئی پابندیاں لگانے کے منصوبوں پر عمل نہ کرے کیونکہ ایسے اقدامات بڑی امریکی کمپنیوں کو موت کی طرف دھکیل سکتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کیلیفورنیا جو امریکہ کی بڑی معیشت ہےکے ڈیمو کریٹ قانون سازوں نے کہا ہے یکطرفہ پابندیوں سے امریکی کاروبار کی قیمت پر غیرملکی حریفوں کو فائدہ پہنچے گا۔
انہوں نے بائیڈن حکومت سے مطالبہ کیا کہ اضافی یکطرفہ برآمدی کنٹرول کو اس وقت تک روکیں جب تک کہ آپ مناسب طور پر یہ جواز پیش نہ کر لیں کہ اس طرح کے کنٹرول جدید سیمی کنڈکٹر اور سیمی کنڈکٹر مینوفیکچرنگ آلات میں امریکی مسابقت کو نقصان نہیں پہنچائیں گے۔سینیٹر الیکس پاڈیلا اور نمائندہ زوئی لوفگرین کے حوالے سے یہ بات ایلن ایسٹیویز کے نام لکھے گئے ایک خط میں کہی گئی ہے جو امریکی کامرس ڈیپارٹمنٹ میں ایکسپورٹ کنٹرول کی نگرانی کرتے ہیں۔
خط میں قانون سازوں نے نشاندہی کی کہ امریکی اتحادیوں نے اپنی کمپنیوں پر چین کی برآمدات پر اس طرح کی جارحانہ پابندیاں عائد نہیں کی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ خط کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والے ڈیموکریٹس میں بائیڈن کی سیمی کنڈکٹر پالیسی کے خلاف بڑھتے ہوئے دباؤ کی علامت ہے، جہاں امریکہ کی سب سے بڑی چپ ساز و سامان بنانے والی کمپنیاں ایل اے ایم، اپلائیڈ میٹریل اور کے ایل اے موجود ہیں۔