بیجنگ (شِنہوا) چین کے جنوب سے شمال کے جانب پانی کا رخ موڑنے کے منصوبے کے درمیانی راستے نے رواں سال پانی کی منتقلی کے اپنے سالانہ ہدف کو مکمل کر لیا ہے۔ اس منصوبے میں پانی کی منتقلی کی مقدار ریکارڈ حد تک پہنچ گئی ہے۔
وزارت آبی وسائل کے مطابق اس راستے نے 1 نومبر 2021 سے رواں سال 31 اکتوبر تک جنوب کے بڑے دریاؤں سے تقریباً 9.21 ارب کیوبک میٹرز پانی ملک کے خشک شمالی علاقوں کی جانب منتقل کیا ہے جو کہ سالانہ منصوبے کی نسبت 27.4 فیصد زیادہ ہے۔
وزارت نے کہا کہ اب تک پا نی کا رخ مو ڑ نے کے منصوبے کے درمیانی اور مشرقی راستوں نے 57.6 ارب کیوبک میٹرز سے زیادہ پانی منتقل کیا ہے جس سے 15 کروڑ لوگوں کو فائدہ پہنچا ہے۔
دریں اثنا ان راستوں کے ساتھ واقع ندیوں اور جھیلوں کو 9.2 ارب کیوبک میٹرز سے زیادہ پانی سے بھر دیا گیا ہے۔
ملک کے جنوب سے شمال کی جانب پانی کا رخ موڑنے کے اس منصوبے کے تین راستے ہیں۔
درمیانی راستے کی ابتدا چین کے وسطی صوبہ ہوبے میں دانجیانگ کو آبی ذخائر سے ہوتی ہے جو ہینان اور ہیبے سے ہوتے ہوئے بیجنگ اور تیانجن پہنچتا ہے جبکہ مشرقی راستہ مشرقی جیانگ سو صوبے سے تیانجن اور شانڈونگ سمیت دیگر علاقوں میں پانی منتقل کرتا ہے۔ تاہم مغربی راستہ ابھی بننا باقی ہے۔