شین ژین(شِنہوا) یونیسکو بیجنگ آفس کے ڈائریکٹر شہباز خان نے کہا ہے کہ چین نے گزشتہ ایک دہائی کے دوران پیشہ ورانہ تعلیم کے شعبے میں شاندار کامیابیاں حاصل کی ہیں اور تعلیمی ترقی میں اس کی کامیابیوں نے اسے بیلٹ اینڈ روڈ کے ساتھ واقع ممالک میں پیشہ ورانہ تعلیم کومضبوط بنانے کے لیے ایک رول ماڈل بنا دیا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بیلٹ اینڈ روڈ انٹرنیشنل کانفرنس آن ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ (ٹی وی ای ٹی) 2022 کے دوران شِنہوا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کیا۔
شہباز خان کا تعلق پاکستانی شہرجہلم سے ہے۔ دریائے جہلم سے وابستہ یادوں کی ان کے مستقبل کے کیریئر پر گہری چھاپ ہے، تعلیمی شعبے میں انہوں نے اعلیٰ تعلیم کی پائیدار ترقی کے ساتھ ساتھ فنی اور پیشہ ورانہ تعلیم و تربیت پر توجہ دی۔
اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ تبدیلی کے مضبوط تجربات پیش کرنے کے ساتھ چین تیزی سے ترقی کرنے والا ایک ملک ہے ، انہوں نے کہا کہ چین کے ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ کے اداروں میں شاندار تجربات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ علم کا تبادلہ اور شراکت داری تیزی سے ضروری ہوتی جا رہی ہے، کیونکہ دنیا پہلے سے کہیں زیادہ ایک دوسرے سے منسلک اوراس کی رفتار تیز تر ہے۔ اس لیے موجودہ اور مستقبل کی لیبر مارکیٹ کو درکارمہارتوں کو پورا کرنے کے لیے بیلٹ اینڈ روڈ ممالک میں ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ اداروں کے معیار کوبہتر کرنے کی فوری ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پیش کرنے کے مضبوط تجربے کے ساتھ، چینی اداروں اور بیلٹ اینڈ روڈ کے ساتھ واقع ممالک کے درمیان شراکت داری سے مہارت کی ترقی میں اضافہ اور ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ کی اصلاحات میں تیزی آئے گی۔ اس سے وہ مساوات، شمولیت، باہمی مفاد اور سب کے لیے معیاری تعلیم کے اصولوں کے تحت مزید بین الاقوامی تعلیمی تعاون اور تبادلوں کو فروغ دے سکیں گے جس میں کوئی پیچھے نہیں رہے گا۔
ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ پر بیلٹ اینڈ روڈ بین الاقوامی کانفرنس 2022 جمعرات اور جمعہ کو چین کے شہروں بیجنگ، شنگھائی، شین ژین اورچھوان ژو میں مشترکہ طور پر منعقد کی گئی۔