نانجنگ (شِنہوا) چین میں نانجنگ قتل عام کے 3 لاکھ متاثرین کے سوگ میں نویں قومی یادگاری تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا ۔ اس موقع پر نانجنگ کے لوگوں نے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی اور پورے شہر میں سائرن بجائے گئے۔
شدید سردی کے باوجود چین کے مشرقی صوبہ جیانگ سو کے شہر نانجنگ میں ہزاروں افراد نے منگل کو منعقدہ اس تقریب میں شرکت کی جنہوں نے اپنے سینوں پر سفید پھولوں سے تعزیت کا اظہار کیا۔ اس موقع پر جمع ہونے والے ہجوم کے سامنے چین کا قومی پرچم سرنگوں کیا گیا۔
صبح 10 بجکر 1 منٹ پر سائرن بجنے لگے اور شہر میں معمولات زندگی رک گئے۔ اندرون شہر کے علاقوں میں ڈرائیوروں نے اپنی گاڑیاں روک دیں اور ہارن بجائے۔ دوسری جانب پیدل چلنے والوں نے متاثرین کی یاد میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی۔
نوجوانوں نے ایک اعلامیہ پڑھ کر سنایا جس میں امن پر زور دیا گیا اور شہری نمائندوں نے امن کی گھنٹی بجائی۔ جاپانی حملہ آوروں کے ہاتھوں نانجنگ قتل عام کے متاثرین کے میموریل ہال کے چوک پر امن کی امید کی علامت سفید فاختا ئیں فضا میں اڑنے کے لیے چھوڑ ی گئیں۔
نانجنگ قتل عام کا واقعہ اس وقت پیش آیا جب جاپانی فوجیوں نے 13 دسمبر 1937 کو شہر پر قبضہ کر لیا تھا۔ انہوں نے 6 ہفتوں کے دوران 3 لاکھ سے زیادہ چینی شہریوں اور غیر مسلح فوجیوں کو ہلاک کیا جو دوسری جنگ عظیم کے سب سے وحشیانہ واقعات میں سے ایک ہے۔