شرم الشیخ، مصر(شِنہوا) چین کے خصوصی ایلچی برائے موسمیاتی تبدیلی شئے ژین ہوا نے کہا ہے کہ چین نے پیک کاربن(کاربن اخراج میں ہرسال کمی) اور کاربن نیوٹریلٹی(کاربن اخراج اور جذب کرنے کی یکساں مقدار)کے اپنے اہداف کی طرف غیر معمولی پیش رفت کی ہے۔
انہوں نے ان خیالات کا اظہار مصر کے شہرشرم الشیخ میں اقوام متحدہ کی فریقین کی کانفرنس کے 27ویں اجلاس (کوپ 27) کے موقع پر چینی پویلین میں "ماحول دوست زندگی، مشترکہ کوششیں اور مشترکہ فوائد -- گرین اقدامات میں عوامی شرکت کی وکالت" کے موضوع پر ہونے والی ایک تقریب سے کیا ۔ (کوپ 27) میں چینی وفد کے سربراہ ژاؤ ینگ من اور چین کی وزارت حیاتیاتی ماحول وماحولیات کے نائب وزیر نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ شئے نے بتایا کہ چین نے پیرس معاہدے پر فعال طور پر عملدرآمد کیا ہے، اور قومی سطح پر پرعزم شراکت کو مزید بڑھایا ہے، جس کا مقصد کاربن پیک اور مضبوط، منظم اور موثر انداز میں کاربن نیوٹرلائزیشن حاصل کرنا ہے اس حوالے سے چین نے بڑی پیش رفت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابتدائی اندازوں کے مطابق، چین 2021 میں فی یونٹ جی ڈی پی کاربن ڈائی آکسائیڈ اخراج کی مقدار 2020 کے مقابلے میں 3.8 فیصد اور 2005 کے مقابلے میں 50.8 فیصد کم ہے۔
چینی سفیر نے کہا کہ ان کا ملک برسوں سے فعال طور پر ماحول دوست اور کم کاربن ماحول پیدا کرنے کے ساتھ عوام کو کاربن اخراج میں کمی کی کوششوں میں حصہ لینے کی ترغیب اور اور سماجی شراکت کا ایک اجتماعی طریقہ کار قائم کرنے کے کیے کوشاں ہے۔
چین کے خصوصی ایلچی برائے موسمیاتی تبدیلی شئے ژین ہوا مصر میں جاری کوپ 27 کے موقع پر چینی پویلین میں ماحول دوست زندگی، مشترکہ کوششیں اور مشترکہ فوائد -- گرین اقدامات میں عوامی شرکت کی وکالت کے موضوع پر ہونے والی تقریب میں شریک ہیں۔(شِنہوا)