بیجنگ (شِنہوا) چینی اکیڈمی برائے زرعی سائنس اور چائنا زرعی ماحول دوست ترقی و تحقیق سوسائٹی کی جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق چین کے زرعی شعبے میں ماحول دوست ترقی کی سطح 2022 سے 2023 تک مسلسل بہترہوئی ہے۔
سی اے اے ایس کے نائب صدر یی یوجیانگ نے رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا کہ چین نے تکنیکی اختراع سے موثر مدد لیتے ہوئے ماحول دوست زراعت میں جامع اورکثیر جہتی تبدیلی کو مسلسل فروغ دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق چین میں زرعی وسائل کا تحفظ اور استعمال بہترہورہا ہے کیونکہ زراعت میں ماحول دوست ترقی کے فروغ کی کوششیں آزمائشی مظاہروں کے ذریعے کی جارہی ہیں، نئے زرعی اداروں کا ابھرنا پائیداری کی سمت منتقلی میں ایک اہم محرک قوت بن چکا ہے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ کیمیائی کھادوں اور حشرات کش دواؤں کا استعمال کم کرنے، فصل کے بھوسے کا جامع استعمال، مویشیوں اور پولٹری کھاد کے وسائل کا استعمال، پلاسٹک فلم میں کمی اور اس کی ری سائیکلنگ پر توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ، چین مسلسل زرعی ماحول کے تحفظ اور انتظام کو بہتر بنا رہا ہے۔ اس کے علاوہ ملک میں کیمیائی کھادوں کے استعمال کی مقدر میں مسلسل 7 برس سے کمی کا رجحان برقرار ہے۔