ٹیگو سیگالپا(شِنہوا)عوامی جمہوریہ چین نے 26 مارچ کو جمہوریہ ہوںڈوراس کےساتھ سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد وہاں اپنے سفارت خانے کا باضابطہ افتتاح کیا۔
ہونڈوراس میں چینی سفارت خانے کے ناظم الامور یو بو نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےکہا کہ ہونڈوراس نے ایک چین کے اصول کو تسلیم کرنے کا اہم فیصلہ کرنے کے تاریخی موقع سے فائدہ اٹھایا۔
یو بو نے کہا کہ اس فیصلے کے ساتھ ہی ہونڈوراس چین کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے والا 182 واں ملک بن گیا جسے چین نےقابل تعریف قرار دیاہے۔
انہوں نےکہاکہ ایک چین کا اصول بین الاقوامی برادری کےعالمی اتفاق رائے پر مبنی اوربین الاقوامی تعلقات کا وسیع پیمانے پر تسلیم شدہ اصول ہے۔
یوبو نے کہا کہ چین اور ہنڈوراس کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کے تین ماہ سے بھی کم عرصے کے بعد دونوں ممالک نے معیشت، تجارت، زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی، ثقافت، تعلیم اور میڈیا جیسے شعبوں میں ہم آہنگی اور تعاون کو تیز کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہنڈوراس میں چین کا سفارت خانہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اوردوطرفہ تعاون کو وسعت دینے والے پل کا کردار ادا کرنے سمیت دنوں ممالک کے عوام کو آپس میں جوڑنے کے لیے اپنی ذمہ داری پوری کرنے کی بھرپور کوشش کرے گا۔
چین اورہنڈوراس کے حکام اور ہنڈوراس میں سفارتی مشنز اور بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندے ٹیگوسیگالپا میں چینی سفارت خانے کی افتتاحی تقریب میں شریک ہیں۔(شِنہوا)
ہونڈوراس کے وزیر خارجہ ایڈورڈو رینا جنہوں نے مشترکہ طور پر سفارت خانے کا افتتاح کیا، مبارکباد پیش کرتے ہوئےاس بات پر زور دیا کہ چین کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے کا فیصلہ ہنڈوراس کا ایک آزاد انتخاب تھا۔
انہوں نے کہا کہ یہ فیصلہ ہونڈوراس کے بین الاقوامی تعلقات کو متنوع بناتا ہے جس سے ملک اب ایک چین کے اصول کو تسلیم کرنے والے بیشتر ممالک کی صف میں کھڑا ہو گیا ہے۔