• Dublin, United States
  • |
  • May, 4th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

چین نے یاسوکونی یادگار سے متعلق جاپانی اقدامات مسترد کردیئےتازترین

April 23, 2024

بیجنگ (شِنہوا) چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ چین یاسوکونی یادگار سے متعلق جاپانی اقدامات کو سختی سے مسترد کرتا ہے اور اس نے اس حوالے سے جاپان سے سفارتی سطح پر شدید احتجاج کیا ہے۔

اطلاعات کے مطابق یاسوکونی یادگار پر " بہار کی سالانہ رسومات" کا آغاز 21 اپریل سے ہوا ہے۔ اس روز جاپانی وزیراعظم فومیو کیشیدا نے جاپان کے ایوان نمائندگان کے اسپیکر اور جاپان کے ہاؤس آف کونسلرز کے صدر کے ساتھ یاسوکونی یادگار پر رسومات ادا کیں،  کابینہ کے کئی ارکان نے بھی یادگار کا دورہ خراج عقیدت پیش کیا۔

چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بین نے یومیہ بریفنگ کے دوران جاپانی حکام کے اس اقدام سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ یاسوکونی یادگار ایک روحانی ہتھیار ہے اور جارحیت کی ذمہ دار جاپانی عسکریت پسندوں کی یادگار ہے۔ یہ جگہ کلاس اے کے 14 سزا یافتہ جنگی مجرموں کی یادگار ہے جو جارحیت کے دوران سنگین جنگی جرائم کے ذمہ دار تھے۔

وانگ نے کہا کہ چین یاسوکونی یادگار سے متعلق جاپانی اقدامات کو سختی سے مسترد کرتا ہے جبکہ چینی وزارت خارجہ اور جاپان میں اس کے سفارت خانے دونوں نے اس معاملے پر جاپان سے سفارتی سطح پر شدید احتجاج  کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین جاپان پر زور دیتا ہے کہ وہ اپنے الفاظ اور عزم کا احترام اور جارحیت کی اپنی تاریخ پر غور کرے۔ عسکریت پسندی سے واضح دوری اختیار کرے اور ٹھوس اقدامات سے اپنے ایشیائی ہمسایوں اور عالمی برادری کا بھروسہ حاصل کرے۔