بیجنگ(شِنہوا) چین نے واضح کیا ہے کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان حالیہ تنازع شروع ہونے کے بعد سے اس نے کبھی بھی تنازعات کے شکار علاقوں کو ہتھیار یا ساز و سامان فراہم نہیں کیا ۔
وزارت قومی دفاع کے ترجمان وو چھیان نے یہ بیان اسرائیلی دعووں کے حوالے سے میڈیا کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں دیا، جن میں کہا گیا تھا کہ حماس غزہ کی پٹی میں چینی ساختہ ہتھیار استعمال کر رہی ہے۔
ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ چین نے فوجی سازوسامان کی برآمدات کے معاملے میں ہمیشہ سمجھداری اور ذمہ داری سے کام لیا ہے۔
چینی دفاعی ترجمان نے کہا کہ ان کا ملک ہتھیاروں کی برآمد کے لیے تین اصولوں پر کاربند ہے کہ یہ وصول کنندہ ملک کی جائز دفاعی صلاحیت کے لیے سازگار ہونا چاہیے۔ اس سے متعلقہ خطے اور پوری دنیا کے امن، سلامتی اور استحکام کو نقصان نہیں پہنچانا چاہیے اور یہ کہ اسے وصول کنندہ ملک کے اندرونی امور میں مداخلت کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔