• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 4th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین نے انسانی حقوق کے تحفظ میں دنیا کو متاثر کیا ہےتازترین

December 05, 2022

بیجنگ (شِنہوا) ایک تھنک ٹینک کی نئی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ  انسانی حقوق کے احترام اور تحفظ کے حوالے سے چین کے نئے خیالات، اقدامات اور طرز عمل باقی  ماندہ دنیا  خاص طور پر ترقی پذیر ملکوں  کے لیے رہنمائی فراہم  کر سکتے ہیں۔

"قناعت کی زندگی کے لیے ۔ چین کے انسانی حقوق کی ترقی کے دلائل" کے عنوان سے پیر کو جاری ہونے والی اس رپورٹ کے مطابق پچھلی دہائیوں کے دوران چین نے تقریباً 77 کروڑ  دیہی چینی شہریوں کو غربت سے نکالا ہے، اپنی فی کس قابل خرچ آمدنی میں 180 گنا سے زیادہ اضافہ کیا ہے۔ علاوہ ازیں 1949 میں عوامی جمہوریہ  چین کے قیام سے قبل  اس کی اوسط متوقع عمر  35 سال سے کم تھی جو بڑھ کر 78.2 سال ہو گئی ہے۔

چین کی انسانی حقوق کی ترقی کے ثبوت کے طور پر انسانی ترقی کا  انڈیکس (ایچ ڈی آئی) سال 1990 میں 0.499 سے بڑھ کر 2019 میں 0.761 ہو گیا ہے، جو کہ چین کو اعلیٰ انسانی ترقی کے  انڈیکس والے ملکوں کی صف میں شامل کررہا ہے ، اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام کی جانب سے یہ انڈیکس بنیادی اشاریوں جیسے متوقع عمر ، تعلیم کی سطح اور معیار زندگی کو یکجا کرتے ہوئے تشکیل دیا گیا ہے۔

رپورٹ میں اس پیشرفت کا سہرا کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ  کی پرعزم قیادت، ملک کے انکسار اور ترقی پر مبنی نقطہ نظرکے ساتھ ساتھ انسانی حقوق کے احترام اور تحفظ میں قانون کی رہنمائی اور کھلی ذہنیت سے منسوب کیا گیا ہے۔

اس خیال کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ رزق اور ترقی کے حقوق کو بنیادی انسانی حقوق قرار دیا جانا چاہیے، چین نے ایک بہت بڑی آبادی کی بنیادی ضروریات زندگی کو پورا کیا ہے اور ہر لحاظ سے ایک معتدل خوشحال معاشرے کی تعمیر مکمل کی ہے۔