ہانگ کانگ (شِنہوا) ہانگ کانگ خصوصی انتظامی خطے میں چینی وزارت خارجہ کے کمشنر دفتر نے امریکی محکمہ خارجہ، زراعت، تجارت، ہوم لینڈ سیکیورٹی اور خزانہ کی مشترکہ طور پر جاری کردہ نام نہاد " تازہ ترین ہانگ کانگ بزنس ایڈوائزری" کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا ہے۔
دفتر کے ایک ترجمان نے نام نہاد تازہ ترین ایڈوائزری کی مذمت کی ہے جس میں ہانگ کانگ کے قومی سلامتی قوانین کی کھلم کھلا خلاف ورزی کرکے کاروبار ماحول کو نقصان پہچانے کی کوشش کی گئی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ چین کی مرکزی حکومت ہانگ کانگ کی خصوصی قوت برقرار رکھنے، بین الاقوامی مالیاتی، بحری اور تجارتی مراکز کے طور پر اس کی حیثیت کو مستحکم کرنے، مشترکہ قانونی نظام کے ساتھ ساتھ آزاد، کھلا اور منظم کاروباری ماحول برقرار رکھنے اور عالمی رابطے بڑھانے میں اس کی بھرپور معاونت کرتی ہے۔
ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ ہانگ کانگ کے قومی سلامتی قوانین نے اس کے مثبت کاروباری ماحول کو تحفظ دیا ہے ۔ ہانگ کانگ میں قومی سلامتی قانون کے نفاذ اور تحفظ قومی سلامتی قانون نے ہانگ کانگ میں خوشحالی و استحکام یقینی بنایا اور اس کے عالمی معیار کے کاروباری ماحول کو مزید بہتر بنانے میں معاونت کی جو مارکیٹ و قانون پر مبنی اور بین الاقوامی حیثیت رکھتا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ نام نہاد "تازہ ترین ہانگ کانگ بزنس ایڈوائزری" کا اجرا امریکی روایتی چال کی تکرار ہے جس میں ہانگ کانگ کے کاروباری ماحول کو بدنام کرکے اس کی ترقی میں رکاوٹیں کھڑی کی گئی ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ امریکی چال نہ صرف عالمی سرمایہ کاروں کو ہانگ کانگ سے ڈرانے کی ایک ناکام کوشش ہے تاہم اس سے عالمی برادری میں امریکہ کی ساکھ بھی متاثر ہورہی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ ہانگ کانگ سے متعلق تمام بے بنیاد پابندیاں واپس لے اور ہانگ کانگ امور میں ہرقسم کی مداخلت بند کرے جو دراصل چین کا اندرونی معاملہ ہے۔