بیجنگ (شِنہوا) چین نے کہا ہے کہ اس کے افریقہ کےساتھ تعاون پر امریکہ کو حسد کرنے کی بجائے زیادہ کھلے پن اور جامعیت اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔
چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے ان خیالات کا اظہار باقاعدہ پریس بریفنگ میں افریقہ میں چینی معاشی سرگرمیوں سے متعلق امریکی ایوان نمائندگان کی خارجہ امور کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے الزامات سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کیا۔
ماؤ نے کہا کہ چین طویل عرصے سے شفافیت اور کھلے پن کے اصول پر عمل پیرا ہے اور افریقہ کی ضروریات کی روشنی میں افریقہ کے ساتھ عملی تعاون کے لیے نئے شعبوں کو وسعت دے رہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ اس تعاون کے نتائج افریقہ کے مختلف حصوں میں دیکھے جاسکتے ہیں ، انہوں نے مزید کہا کہ زیمبیا میں چین کی جانب سے بنائے جانے والے کافیو گارج لوئر ہائیڈرو پاور پراجیکٹ سے کاربن کے سالانہ اخراج کو 6 لاکھ 63 ہزار500 ٹن تک کم کیا اور توانائی کی پیداوار کی مد میں یومیہ 10 لاکھ ڈالر آمدنی حاصل کی جاسکتی ہے۔