• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 11th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین نے افغان مسئلے پر اپنے مؤقف پرمبنی مقالہ جاری کر دیاتازترین

April 12, 2023

بیجنگ(شِنہوا)چین کی وزارت خارجہ نے ایک مقالہ جاری کیا ہے جس میں افغان مسئلے پر چین کے موقف کو بیان کیا گیا ہے۔

بدھ کوجاری کئے گئے مقالے میں کہا گیا ہےکہ چین اور افغانستان قریبی پڑوسی ہیں اور دونوں کے درمیان دیرینہ دوستی ہے۔ موجودہ صورتحال میں افغان مسئلے پر چین کا موقف احترام کے تین اصولوں اورتین کام کبھی نہ کرنے  پر مبنی ہے۔ چین افغانستان کی آزادی، خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا احترام کرتا ہے، افغان عوام کے آزادانہ انتخاب کا احترام کرتا ہے اور افغانستان کے مذہبی عقائد اور قومی رسم و رواج کا احترام کرتا ہے۔ چین کبھی بھی افغانستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتااور کبھی بھی افغانستان میں خود غرضی نہیں چاہتا اور نہ ہی کبھی نام نہاد اثر و رسوخ کی پیروی کرتا ہے۔

مقالے میں کہا گیا ہےکہ چین  افغانستان میں اعتدال پسند اور سمجھدار طرز حکمرانی کی حمایت کرتا ہے۔ چین پوری امید رکھتا ہے کہ افغانستان ایک کھلا اور جامع سیاسی ڈھانچہ تشکیل دے گا،اعتدال پسند اور دانشمندانہ ملکی اور خارجہ پالیسیاں اپنائے گا اور تمام ممالک بالخصوص پڑوسی ممالک کے ساتھ دوستانہ تبادلوں کوفروغ دے گا۔ ہمیں امید ہے کہ افغان عبوری حکومت خواتین، بچوں اور تمام نسلی گروہوں سمیت تمام افغان عوام کے بنیادی حقوق اور مفادات کا تحفظ کرے گی اور افغان عوام کے مفادات اور عالمی برادری کی توقعات پر پورا اترنے کے لیے فعال طور پر کام جاری رکھے گی۔

مقالے کے مطابق چین افغانستان میں امن اور تعمیر نو کی حمایت کرتا ہے اور چین افغانستان کی تعمیر نو اور ترقی میں مدد کرنے، افغانستان کے ساتھ منصوبے بنانے اور امداد کے وعدوں کو پورا کرنے، اقتصادی، تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعاون میں مستحکم پیش رفت کو فروغ دینے اور طبی دیکھ بھال،زراعت، اور آفات کی روک تھام اور غربت کے خاتمے جیسے شعبوں میں فعال تعاون جاری رکھے گا  تاکہ افغانستان کو جلد از جلد آزاد اور پائیدار ترقی حاصل کرنے میں مدد ملے۔ چین بیلٹ اینڈ روڈ تعاون میں افغانستان کی شرکت کا خیرمقدم کرتا ہے اور علاقائی اقتصادی تعاون اور روابط میں افغانستان کے انضمام کی حمایت کرتا ہے جو افغانستان کو "لینڈ لاکڈ ملک" سے "زمین سے منسلک ملک" میں بدل دے گا۔

اسکے علاوہ مقالے میں کہا گیا ہے کیہ چین دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے افغانستان کی  پختہ حمایت کرتا ہے۔ سلامتی ترقی کی بنیاد اور شرط ہے۔ ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ (ای ٹی آئی ایم) ایک دہشت گرد تنظیم ہے جسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے درج کیا ہے اور اسے چینی حکومت نے قانون کے مطابق نامزد کیا ہے۔ افغانستان میں موجود ای ٹی آئی ایم فورسز  چین، افغانستان اور خطے کی سلامتی کے لیے شدید خطرہ ہیں۔ چین امید کرتا ہے کہ افغانستان اپنے وعدے کو پوری ایمانداری سے پورا کرے گا اور ای ٹی آئی ایم سمیت تمام دہشت گرد قوتوں کے خلاف بڑے عزم کے ساتھ مزید موثر اقدامات کرے گا اور افغانستان میں چین اور دیگر ممالک کے شہریوں، اداروں اور منصوبوں کے تحفظ کو یقینی بنائے گا۔