چین نے آبی ذخائر کے منصوبوں میں سرمایہ کاری بڑھا دیتازترین
September 14, 2022
بیجنگ (شِنہوا) چین کی گزشتہ 10 برسوں کے دوران آبی ذخائر کے منصوبوں میں سرمایہ کاری پچھلی دہائی کے مقابلے میں پانچ گنا زیادہ تھی۔
وزارت آبی وسائل کے ایک اہلکار ژانگ شیانگ وے نے منگل کوبتایا کہ گزشتہ دہائی کے دوران آبی ذخائر کے منصوبوں میں مجموعی سرمایہ کاری 66.6کھرب یوآن (تقریباً 966 ارب امریکی ڈالر) تک پہنچ گئی۔
اس سرمایہ کاری نے بڑے دریاؤں کے طاسوں میں سیلاب سے بچاؤ کے کلیدی منصوبوں اور چھوٹے اور درمیانے درجے کے دریاؤں میں پانی کے انتظام کے کام کو تقویت دی ، خطرات کے خاتمے اور آبی ذخائر کو تقویت دینے میں سہولت کاری کی، اور 54 کراس بیسن اور کراس ریجن پانی کے رخ بدلنے والے منصوبوں کو فنڈ فراہم کیا۔
ژانگ نے کہا کہ چین نے سال 2022 میں معیشت کو مستحکم کرنے کی کوششوں کے دوران آبی ذخائر کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کو تیز کر دیا ہے۔
ملک بھر میں رواں سال اب تک تقریباً 19 ہزار نئے آبی ذخائر کے منصوبوں کی تعمیر کا آغاز ہو چکا ہے جو کہ ایک ریکارڈ بلند ترین سطح ہے۔
آبی ذخائر کے منصوبوں میں مجموعی سرمایہ کاری بھی پہلے 8 مہینوں کے دوران ایک نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی جو کہ 63.9 فیصد بڑھ کر 703.6 ارب یوآن ہو گئی ہے ۔
ژانگ نے مزید کہا کہ آبی ذخائر کے منصوبوں کی تعمیر نے خاص طور پر دیہی باشندوں کے لیے روزگار کے وسیع مواقع پیدا کیے ہیں اور واضح کیا کہ پہلے 8 ماہ کے دوران 19 لاکھ 10ہزار ملازمتیں پیدا ہوئیں، جن میں دیہی باشندوں کے لیے15 لاکھ 30ہزار روزگار کےمواقع شامل ہیں ۔