• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 16th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین مصنوعی ذہانت کی اخلاقیات اور حکمرانی پر عالمی کوششوں میں شمولیت کا خواہاںتازترین

February 07, 2024

کرانج (شِنہوا) اقوام متحدہ کے ایک فورم میں چینی نمائندے نے کہا ہے کہ چین مصنوعی ذہانت (اے آئی) کی اخلاقیات اور حکمرانی میں پیشرفت کی عالمی کوششوں میں شمولیت کا خواہشمند ہے تاکہ اس سے پوری انسانیت فائدہ اٹھاسکے۔

یہ بات چینی نائب وزیر تعلیم وانگ جیائی نے سلووینیا کے شہر کرانج میں اقوام متحدہ کی تعلیمی، سائنسی اور ثقافتی تنظیم (یونیسکو) کی جانب سے منعقدہ مصنوعی ذہانت کی اخلاقیات پر دوسرے عالمی فورم سے خطاب میں کہی۔

وانگ نے کہا کہ مختلف ممالک کے تجویز کردہ مصنوعی ذہانت حکمرانی منصوبے ان کے تجربے کا عکاس ہیں اور عالمی اتفاق رائے حاصل کرنے اور مشترکہ طور پر عالمی حکمرانی کے منصوبوں کی تشکیل میں بنیاد مہیا کرسکتے ہیں۔

وانگ نے مزید کہا کہ چین تمام فریقوں کی بات سننے، عالمی مصنوعی ذہانت پر رابطے ، تبادلے اور عملی تعاون میں پیشرفت ، مشترکہ طور پر کھلے پن ، شفاف اور مؤثر حکمران طریقہ کار بنانے اور تمام انسانیت کے فائدے کے لئے مصنوعی ذہانت کے فروغ کا خواہشمند ہے۔

سلووینیا، کرانج میں منعقدہ مصنوعی ذہانت کی اخلاقیات پر دوسرے عالمی فورم میں مہمان شریک ہیں۔  (شِنہوا)

اس فورم میں 67 ممالک کی حکومتوں، عالمی تنظیموں، تعلیمی اور تحقیقی اداروں، این جی اوز اور کاروباری اداروں کے 600 سے زائد نمائندوں نے شرکت کی۔ فورم کا موضوع تھا"مصنوعی ذہانت کی حکمرانی کے منظرنامے میں تبدیلی"۔

مصنوعی ذہانت کی اخلاقیات پر پہلا عالمی فورم جمہوریہ چیک کے شہر پراگ میں 2022 میں ہوا تھا۔