بیجنگ(شِنہوا) چین نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ چین کو بامقصد اور منطقی انداز میں دیکھے، مثبت اور عملی چینی پالیسی کی پیروی کرے اور دوطرفہ تعلقات کو مستحکم اور پائیدار ترقی کی راہ پر واپس لانے کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرے۔چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ما ننگ نے یہ بات اپنی روزانہ کی پریس بریفنگ کے دوران امریکی صدر جو بائیڈن کے حالیہ اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں چین سے متعلق تبصروں کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں کہی۔ما نے کہا کہ چین کا ہمیشہ سے یہ خیال رہا ہے کہ چین. امریکہ تعلقات ایک کی جیت اور دوسرے کی ہار پر مبنی نہیں ہونے چا ہئیں جہاں ایک فریق دوسرے کی قیمت پر مقابلہ کرتا ہے یا ترقی کرتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ دونوں کی متعلقہ کامیابی ایک دوسرے کے لیے مشکلات کی بجائے مواقع کی تشکیل کرتی ہے اور دنیا دونوں کے لیے کافی بڑی ہے، جس کا مطلب ہے کہ خود بھی ترقی کریں اور مل کر خوشحال بنیں۔ما نے کہا چین نہ تو مسابقت سے عار محسوس کرتا ہے اور نہ ہی اس سے گھبرائے گا بلکہ چین مسابقت کو پورے چین ۔امریکہ تعلقات کی وضاحت کے لیے استعمال کرنے کا مخا لف ہے۔انہوں نے مز ید کہا کہ چین مسابقت کے بہانے کسی خاص ملک کو بدنام کرنے ،دوسرے ملکوں کی ترقی کے جائز حقوق کو روکنے اور یہاں تک کہ عالمی صنعتی اور سپلائی چین کی قیمت پر بھی مسابقت کا مخالف ہے ۔ترجمان نے مزید کہا کہ مستحکم اور پائیدار چین ۔امریکہ تعلقات دونوں ملکوں کے عوام کے بنیادی مفادات کے مطابق ہیں اور بین الاقوامی برادری کی مشترکہ توقعات پر بھی پورا اترتے ہیں۔ما نے کہا کہ چین امریکہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور ہر ایک کی جیت پر مبنی تعاون کے اصولوں کی بنیاد پر نبھائے گا اور ساتھ ہی چین پر عزم انداز میں اپنی خودمختاری، سلامتی اور ترقی کے مفادات کا پوری طرح سے تحفظ کرے گا۔