شنگھائی (شِنہوا) چین کے شہر شنگھائی میں منعقدہ بونڈ سربراہ اجلاس 2024 میں ماہرین اقتصادیات اور کاروباری رہنما اس بات پر متفق تھے کہ اعلیٰ معیار کی ترقی میں چین کی طویل مدتی کھوج اور اختراعی صلاحیت اس کی معاشی ترقی کے نئے عوامل بن چکے ہیں۔
معاشیات میں نوبل انعام یافتہ مائیکل اسپینس نے ویڈیو لنک کے ذریعے 3 روزہ سربراہ اجلاس کو بتایا کہ چین کو قلیل مدتی مجموعی طلب کے مسائل کا سامنا ہے تاہم طویل مدت میں چین کی ترقی اختراع اور پیداواری گنجائش میں اضافے کی زبردست صلاحیت کی وجہ سے ممکن ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ چینی معیشت طویل مدت میں رسد کی طرف مسلسل ساختی تبدیلی پر انحصار کرے گی جبکہ ترقی کی یہ صلاحیت معقول حد تک کافی ہے۔
انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک آف چائنا کے صدر لیو جون نے کہا کہ چینی معیشت اپنی عظیم صلاحیت کو دوبارہ حاصل کرے گی کیونکہ ملک پوری معیشت کو ایک نئی اور اعلیٰ معیار کی سطح میں تبدیل کرسکتا ہے۔
لیو نے مزید کہا کہ انٹرنیٹ آف تھنگز، کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور مصنوعی ذہانت جیسی ٹیکنالوجیز نئے معاشی ماڈل مہیا کررہی ہیں جبکہ چین کی بڑی مارکیٹ اور آبادی چینی عوام کے نئی چیزوں کی آزمائش کے جذبے سے جڑی ہوئی ہے۔