• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 10th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین میں رشوت خوری پر سابق انسپکٹر کو سزائے موت سنا دی گئیتازترین

January 10, 2023

چھانگ چھون(شِنہوا)چین میں 23 کروڑ 40 لاکھ یوآن(تقریباً 3 کروڑ 46 لاکھ امریکی ڈالر) سے زیادہ رشوت وصول کرنے پر سابق سینئر انضباطی انسپکٹر لیو یان پھنگ کو منگل کے روز 2 سال کی مہلت کے ساتھ سزائے موت سنا دی گئی ہے۔

لیو یان پھنگ کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کے مرکزی کمیشن برائے انضباطی معائنہ اور قومی نگران کمیشن کی جانب سے وزارت برائے ریاستی تحفظ میں بھیجی جانیوالی نظم و ضبط معائنہ اور نگران ٹیم کے سربراہ رہ چکے ہیں۔

چین کے شمال مشرقی صوبہ جیلن کے شہر چھانگ چھون کی انٹرمیڈیٹ پیپلز کورٹ نے لیویان پھنگ کو رشوت خوری کے جرم میں 2 سال کی مہلت کے ساتھ موت کی سزا سناتے ہوئے اس کے سیاسی حقوق تاحیات منسوخ  اور اس کی تمام جائیداد ضبط کرنے کا حکم دیا ہے۔ مہلت کے بعد اس کی سزا کو بغیر پیرول کے عمر قید میں تبدیل کیا جا سکتا ہے ۔ تمام ناجائز فوائد کو ضبط کر کے سرکاری خزانے میں جمع کرا دیا جائے گا۔

عدالت میں یہ ثابت ہوا کہ 2001ء سے 2022ء کے درمیان لیو یان پھنگ نے کاروباری کارروائیوں اور مقدمات کو نمٹانے جیسے معاملات میں دوسروں کی مدد کرنے کیلئے وزارت تحفظ عامہ اور وزارت ریاستی تحفظ میں اپنے مختلف عہدوں کے ساتھ ساتھ اپنے انضباطی انسپکٹر کے عہدوں کا فائدہ اٹھایا۔ اس مدت کے دوران لیو یان پھنگ کو 23 کروڑ 40 لاکھ سے زائد مالیت کی قیمتی اشیاء اور نقد رقوم وصول ہوئیں۔