نانجنگ (شِنہوا) چین نے مشرقی صوبے جیانگسو میں اپنا پہلا ہولوگرافک ڈیجیٹل پاور گرڈ کامیابی سے تیار کر لیا ہے۔ اسٹیٹ گرڈ کارپوریشن آف چائنہ (اسٹیٹ گرڈ) کے مطابق، اس سے گرڈ کے سمارٹ آپریشنز اور انسپیکشنز میں بہت بہتری کی توقع ہے۔ ورچوئل پاور گرڈ میں بے ڈو سیٹلائٹ، کلاؤڈ کمپیوٹنگ اور مصنوعی ذہانت جیسی ٹیکنالوجیز کو استعمال کیا گیا ہے۔ یہ مقامی پاورگرڈ کی سہ جہتی بحالی کا کام کرسکے گا جس میں 1لاکھ کلومیٹر اوور ہیڈ ٹرانسمیشن لائنز اور 2لاکھ 80ہزار الیکٹرک ٹرانسمیشن ٹاورز شامل ہیں۔ پراجیکٹ کے بلڈر جیانگ سو فانگ تیان پاور ٹیکنالوجی کمپنی کے ڈپٹی جنرل منیجر جیانگ ہائی بو کا کہنا ہے کہ الیکٹرک ٹرانسمیشن ٹاورز کی آٹومیٹک ٹرانسمیشن لائنز کا معائنہ کرنے کے لیے بغیر پائلٹ کے ڈرون بھی تعینات کیے گئے ہیں۔ یہ ڈرون روٹ کی خودکار طریقے سے منصوبہ بندی کرتے ہوئے بیک وقت نگرانی جیسے کاموں کوانجام دے سکتے ہیں۔
جیانگ نے کہا کہ ڈرون میں سینٹی میٹرسطح تک اعلیٰ درستگی کی پوزیشننگ کی صلاحیتیں ہیں اور اس کی کارکردگی دستی معائنے کے مقابلے میں تقریباً چھ گنا زیادہ ہے۔