جی نان (شِنہوا) چین میں جاری 25 ویں چائنہ (شوگوآنگ) عالمی سبزی سائنس و ٹیکنالوجی میلے میں سبزیوں کی 600 سے زائد نئی اقسام اور 100 سے زائد نئی ٹیکنالوجیز نمائش کے لئے پیش کی گئی ہیں۔ یہ میلہ زراعت پر بین الاقوامی تبادلے اور تعاون کی سہولت مہیا کررہا ہے۔
نمائش ایک ایسے ماڈل کا نمونہ پیش کررہی ہے جس میں پودے لگانا، نمائش، تجارتی بات چیت اور سیاحتی مقامات کی سیر کو یکجا کیا گیا ہے تاکہ صنعت میں جدید ترین ٹکنالوجیز، اقسام ، کامیابیوں اور رجحان کی عکاسی ہوسکے۔ اس نمائش کا مجموعی رقبہ 4 لاکھ 50 ہزارمربع میٹر ہے۔
میلے کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں چین میں پاکستانی سفیر خلیل ہاشمی نے اعتماد ظاہر کیا کہ اس نمائش سے پاکستان۔ چین زرعی تجارت، ٹیکنالوجی اور تعاون میں مزید تبادلے ہوں گے جس سے دونوں ممالک کے زرعی شعبے میں پیشرفت ہوگی۔
خلیل ہاشمی کے مطابق زراعت اور خوراک کی تیاری ، پاکستان ۔ چین تعاون میں مرکزی حیثیت رکھتے ہیں جسے سی پیک تعاون کے تحت مشترکہ کوششوں سے مزید تقویت ملی ہے ۔ زراعت سے متعلق مشترکہ ورکنگ گروپ، وفود کے تبادلے اور چینی خوراک کے معیارات اور پروٹوکولز کی پاسداری جیسے میکانزم سے دونوں ممالک باہمی زرعی تعاون کے لیے سازگار ماحول فراہم کررہے ہیں۔
پاکستانی پویلین میں باسمتی، چلغوزہ اور ہمالیائی نمک جیسی اعلیٰ معیار کی پاکستانی خصوصیات پر مشتمل مصنوعات کی نمائش کی جارہی ہے۔
چین کی خریداری ویب سائٹ JD.com پر پاکستانی نیشنل پویلین کے آپریٹر ہاؤ جی نے کہا کہ ہم اس بار پاکستان سے درجنوں مصنوعات لائے ہیں اس میلے سے ہمیں امید ہے کہ پاکستان۔ چین تجارتی تبادلوں میں اضافہ ہوگا۔
یہ نہ صرف مصنوعات ہیں جو مہمانوں کو اپنے سمت متوجہ کرتی ہے بلکہ "شوگوآنگ موڈ" بھی ہے جو جدید ٹیکنالوجی، پیداواری معیار اور سہولیات کو اپناتی ہے۔
شوگوآنگ کی عوامی حکومت کے نائب میئر اور چینی اکیڈمی برائے زرعی سائنسز کے شوگوآنگ سبزی تحقیق و ترقی مرکز کے ڈپٹی ڈائریکٹر شوتائی من نے کہا کہ شوگوآنگ میں 30 سے زائد کاروباری ادارے جاپان، بھارت، روس اور ازبکستان جیسے 30 سے زائد ممالک اور خطوں کے صارفین کو خدمات مہیا کررہے ہیں۔
شان ڈونگ لیسنٹ ایگریکلچرل ٹیکنالوجی کمپنی لمیٹڈ کے 4 تکنیکی ماہرین دبئی میں پلانٹیشن پارک کی تعمیر میں معاونت کررہے ہیں۔ کمپنی کے چیئرمین وانگ شوبو نے کہا کہ مقامی موسمیاتی خصوصیات سے مطابقت رکھنے والا ایک نئی قسم کا گرین ہاؤس تیار کیا گیا ہے اور گرین ہاؤس پانی اور کھاد ، ہائی پریشر دھند کو ٹھنڈا کرنے، ناریل ملی مٹی کے بغیر پودے لگانے اور دیگر آلات سے لیس ہے۔
جنوبی کوریا کی کاروباری شخصیت لی چیون سوک دوسری مرتبہ میلے میں آئے۔ بلڈارٹ گروپ کے صدر لی نے کہا کہ وہ گزشتہ برس ایک سیاح تھے انہوں نے چین کی زراعت میں ترقی کی رفتار کا اندازہ کیا اور تعاون کے مواقع دیکھے اور رواں سال نمائش میں شرکت کے لئے یہاں آئے ہیں وہ چینی زرعی کاروباری اداروں کے ساتھ تبادلے اور تعاون مضبوط بنانے سے متعلق پرامید ہیں۔