بیجنگ(شِنہوا) چین کو 2013 سے 2022 تک بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے (بی آر آئی) کے شراکت دار ممالک سے وصول ہونے والی پیٹنٹ (جملہ حقوق) درخواستوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
نیشنل انٹلیکچوئل پراپرٹی ایڈمنسٹریشن (این آئی پی اے) کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق اس عرصے کے دوران چین میں بی آر آئی ممالک سے پیٹنٹ درخواستوں کی تعداد 18ہزار سے بڑھ کر 29ہزار تک پہنچ گئی تھی جس کی اوسط سالانہ شرح نمو 5.4 فیصد ہے، جب کہ منظور شدہ پیٹنٹ کی تعداد 9.8 فیصد کی اوسط سالانہ ترقی کی شرح کے ساتھ 6 ہزار سے بڑھ کر 14ہزار تک پہنچ گئی تھی۔ مجموعی طور پر115 بی آر آئی ممالک نے پیٹنٹ درخواستیں دائر کیں، جن میں جنوبی کوریا، اٹلی، سنگاپور، آسٹریا اور لکسمبرگ درخواستوں کی تعداد کے لحاظ سے سرفہرست ہیں۔ فائل کردہ زیادہ تر پیٹنٹ درخواستیں ایجادات کے زمرے میں تھیں، جبکہ دیگر میں ڈیزائن پیٹنٹ اور یوٹیلیٹی ماڈل پیٹنٹ شامل تھے۔
اسی عرصے کے دوران، بی آر آئی ممالک میں چین کی طرف سے دائر پیٹنٹ درخواستوں کی تعداد 2ہزار سے بڑھ کر 15ہزار ہو گئی تھی جس کی اوسط سالانہ شرح نمو 25.8 فیصد رہی، جبکہ منظور شدہ پیٹنٹ کی تعداد 23.8 کی اوسطاً سالانہ شرح نمو کے ساتھ 1ہزار سے بڑھ کر 8ہزار تک پہنچ گئی تھی۔