• Dublin, United States
  • |
  • May, 10th, 24

شِنہوا پاکستان سروس

چین کی نئی معیاری پیداواری قوتوں کی ترقی کا رجحان برقرارہے:چائنہ اکنامک راونڈ ٹیبلتازترین

April 27, 2024

بیجنگ(شِنہوا) چین نے نئی معیاری پیداواری قوتوں کو ترقی دیتے ہوئے صنعتی اپ گریڈنگ کا عمل تیز کیا ہے جس سے رواں سال اوراس کے بعد بحالی کی رفتار کو مستحکم  بنانے کے لیے مضبوط بنیادفراہم کی گئی۔ رواں سال کی پہلی سہ ماہی  کے دوران بعض شعبوں میں ملکی ترقی کے حوالے سے اعداد و شمارمندرجہ ذیل ہیں۔ ابھرتی ہوئی صنعتیں:

ہائی ٹیک مینوفیکچرنگ سیکٹر کی پہلی سہ ماہی میں ترقی کی شرح 7.5 فیصد رہی، جس میں2023 کی چوتھی سہ ماہی کے مقابلے میں  2.6 فیصد پوائنٹس کی زیادہ رفتار سے اضافہ ہوا۔ ہائی ٹیک صنعتوں میں گزشتہ  سال کے مقابلے میں 11.4 فیصد زیادہ سرمایہ کاری کی گئی،خاص طورپر ہائی ٹیک مینوفیکچرنگ کی سرمایہ کاری میں 10.8 فیصد اضافہ ہوا۔ پہلی سہ ماہی کے دوران  نئی توانائی سے چلنے والی گاڑیوں (این ای ویز) کی پیداوار میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 28.2 فیصد کا خاطر خواہ اضافہ ہوا، تقریباً 21لاکھ 20ہزار این ای ویز تیار کی گئیں،فروخت ہونے والی این ای ویز کی تعداد31.8 فیصد اضافے سے 20 لاکھ 90 تک پہنچ گئی۔

نیوانفراسٹرکچر:

اس سال مارچ کے آخر تک چین میں 5جی بیس اسٹیشنز کی تعداد بڑھ کر تقریباً 36لاکھ 50ہزار ہوگئی تھی۔ڈیجیٹل معیشت کی بنیادی صنعتوں کی ویلیو ایڈڈ پیداوارکا حجم  2023 میں 120کھرب یوآن(تقریباً16کھرب90ارب ڈالر)سے تجاوز کرنے کا تخمینہ ہے، جو چین کی مجموعی گھریلو پیداوار کا 10 فیصد ہے۔ نئی خدمات:

ہائی ٹیک خدمات کے شعبہ میں تیزرفتار ترقی کا رجحان برقرار رہا۔ خاص طور پر، پہلی سہ ماہی میں انفارمیشن ٹرانسمیشن، سافٹ ویئر اور انفارمیشن ٹیکنالوجی سروسز کی مشترکہ ویلیو ایڈڈ پیداوار میں 13.7 فیصد اضافہ ہوا۔