بیجنگ (شِنہوا) چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ سال 2023 کے دوران چین کی معیشت میں نمایاں بہتری آئے گی، ملکی معیشت میں بڑی پیش رفت ہوگی اورعالمی اقتصادی بحالی میں مزید کردار ادا کیا جائے گا۔
ان خیا لا ت کا اظہار ترجمان وانگ وین بن نے اپنی روزانہ کی پریس بریفنگ کے دوران سال 2022 میں چین کی معیشت کے حوالے سے اور ساتھ ہی 2023 میں چین کی معیشت میں نمایاں اضافہ کے بارے میں میڈیا کی پیشن گوئی سے متعلق پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں کیا ۔
وانگ نے کہا کہ سال 2022 کے دوران چین نے مئو ثر طریقے سے سماجی اقتصادی ترقی کے ساتھ نوول کرونا وائرس بارے ردعمل کو مربوط کیا۔
انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ وسیع تناظر میں ضوابط کو بڑھایا اورتسلسل کے ساتھ آنے والی اور طویل عالمی وبائی مرض اورسست رفتارعالمی اقتصادی ترقی کے باوجود توقع سے زیادہ عوامل کے اثرات کو مئو ثرطور پرمنظم بنایا ۔
وانگ نے کہا کہ ہم میکرو معیشت کی مجموعی کارکردگی کو مستحکم کرنے اور چین کی اقتصادی پیداوار کو مجموعی اور فی کس دونوں لحاظ سے توسیع دینے میں کامیاب رہے ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ مشکل سے حاصل کی گئی کامیابیاں ہیں اور یہ چینی معیشت کی مستحکم لچک، وسیع صلاحیت اور مستحکم احیائے نو کی عکاسی کرتی ہیں۔
اس کے ساتھ ہی یہ اس حقیقت کی عکاس ہے کہ طویل مدت میں چین کی مستحکم اقتصادی ترقی کو برقرار رکھنے والے بنیادی اصولوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
ترجمان نے کہا کہ چین کے نوول کرونا وائرس ردعمل بارے ایک نئے مرحلے کی جانب بڑھنے اور زندگی اور کام کاج تیزی سے معمول پر آنے کے ساتھ ہی چین کی معیشت کے اندرونی محرکات زیادہ رفتار حاصل کریں گے اور اصلاحات اور کھلے پن کو گہرا کرنے کی کوششوں کے فوائد کو برقرار رکھا جائے گا۔