بیجنگ (شِنہوا) چین۔ یورپ مشترکہ خلائی مشن کے لیے مدار میں موجود ڈیٹیکٹرز کی تیاری مکمل ہو چکی ہے اور وہ ایک سال کے دوران یورپ میں واقع سیٹلائٹ پلیٹ فارم میں ضم ہونے کو تیار ہیں۔
مشن کے چیف سائنسدان کے مطابق سولر ونڈ میگنیٹواسفیئر آئنواسفیئر لنک ایکسپلورر (اسمائل) چینی اکیڈمی برائے سائنس اور یورپی خلائی ادارے کا ایک مشترکہ مشن ہے جس کا مقصد شمسی ہوا اور زمین کے مقناطیسی نظام کے درمیان متحرک تعلق کا مشاہدہ کرکے سورج۔ زمین رابطے سے متعلق مزید معلومات حاصل کرنا ہے۔
بیجنگ انسٹی ٹیوٹ برائے ٹیکنالوجی کے زیر اہتمام منعقدہ خلائی سائنس اور ٹیکنالوجی پر پہلی عالمی کانفرنس میں سی اے ایس کے قومی خلائی سائنس مرکز کے ڈائریکٹر وانگ چھی نے کہا کہ اسمائل کو 2025 میں یورپ کی فرانسیسی گیانا میں واقع خلائی بندرگاہ کورو سے لانچ کیا جائے گا۔
اس موقع پر وانگ نے خلائی تحقیق میں چین کے مستقبل کے منصوبوں سے آگاہ کیا جس میں خلا میں تاریک مادے اور کشش ثقل کی لہروں، قابل رہائش سیاروں اور ایلین کی زندگی کی تلاش اور خلا پر مبنی حیاتیاتی اور طبعیاتی جسمانی سائنس میں پیشرفت پر زور دیا گیا ہے۔
وانگ نے ہونگ مینگ منصوبے کی نقاب کشائی کی جسے آسمان پر طویل ترین طول موج (ڈی ایس ایل) کی دریافت بھی کہا جاتا ہے۔ یہ میگا ہرٹز سطح کی ریڈیائی لہروں کا استعمال کرتے ہوئے کائنات کے تاریک دور پر ایک نیا نظریہ پیش کرنے کی ایک جدید کوشش ہے۔
وانگ نے کہا کہ اس مشن کو ایک مرکزی اور9 معاون سیٹلائٹس کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے جو چاند کے 300 کلومیٹر گردشی مدار میں کام کریں گے۔
چین کی گہری خلائی تحقیق کے روڈ میپ میں زمین 2.0 مشن بھی ہے جو نظام شمسی سے باہر ایسے سیاروں کی تلاش کرے گا جو زمین جیسے رہائش کے قابل ہوں ۔ اس مقصد کے لئے زمین۔ سورج ایل 2 مدار میں دوربین بھی بھیجی جائیں گے۔