• Dublin, United States
  • |
  • Jan, 10th, 25

شِنہوا پاکستان سروس

چین کی جاپان کے جوہری آلودہ پانی کو سمندر برد کرنے کے منصوبے پر تنقیدتازترین

March 11, 2023

بیجنگ (شِنہوا) چین نے جاپان کے تابکاری سے آلودہ پانی کے اخراج کے منصوبے پر تنقید کرتے ہوئے ٹوکیوپر زور دیا کہ وہ اسٹیک ہولڈرز اور متعلقہ بین الاقوامی تنظیموں سے مکمل مشاورت سے پہلے جوہری فضلے کو سمندر برد  نہ کرے۔

وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے ان خیالات کا اظہار باقاعدہ پریس بریفنگ میں سیول نیشنل یونیورسٹی میں نیوکلیئر انرجی سسٹم انجینئرنگ کے پروفیسر سو کونے یول کی جانب سے جاپان پر اس الزام کہ وہ تابکار پانی کو سمندر میں خارج کرنے پر بضد ہے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کیا، کے پروفیسر سو کونے یول نے کہا کہ جاپانی اقدام بحرالکاہل کے خلاف دہشت گرد حملہ کرنے کے مترادف ہوگا۔

ماؤ نے کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ بہت سے ماہرین اور اسکالرز نے فوکوشیما سے جوہری آلودہ پانی کو سمندر میں خارج کرنے کے جاپان کے منصوبے پر سخت تنقید کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی قانون کے تحت جاپان کی ذمہ داری ہے کہ وہ ماحول کی آلودگی کو روکے اور کم سے کم خطرے کو یقینی بنائے۔

ماؤ نے کہا کہ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی (آئی اے ای اے) کی تکنیکی ٹاسک فورس نے ابھی تک جاپان کے اس منصوبے کے بارے میں جائزہ مکمل نہیں کیا، اور وہ ابھی تک کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچا۔ جاپان کی جانب سے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مکمل مشاورت کے بغیر، ڈسچارج پلان کی منظوری کے معاملے میں پیش رفت اور ڈسچارج سہولیات کی تعمیر میں تیزی کا اقدام انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے۔