بیجنگ(شِنہوا) چین نے امریکہ کی جانب سے مالی سال 2023 کے دفاعی بجٹ(نیشنل ڈیفنس آتھرائزیشن ایکٹ)کی منظوری اور توثیق کی مذمت کی ہے جس میں چین سے متعلق منفی مواد شامل ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے ہفتے کو ایک پریس ریلیز میں کہا کہ چین نے امریکہ کے ساتھ اس معاملے کوسنجیدہ طور پر اٹھایا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ اس ایکٹ میں حقائق کو مکمل طور پر نظر انداز کرتے ہوئے "چین کے خطرے" کے بیانیے کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا ہے، چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی گئی ، کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ (سی پی سی)کو نقصان اور بدنام کیا گیا اور یہ چین کے خلاف ایک سنگین سیاسی اشتعال انگیزی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ سی پی سی کی قیادت تاریخ اور عوام کی جانب سے کیا گیا ایک انتخاب ہے۔ چینی عوام اپنے ملک کی ترقی کو دبانے ، اسے روکنے اور چینی قوم کی تجدید کو ناکام بنانے کے امریکی مذموم ارادے سے واضح طور پر آگاہ ہیں۔ چینی عوام اور سی پی سی کے درمیان دراڑ پیدا کرنے کی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی۔
ترجمان نے کہا کہ اس ایکٹ میں تائیوان کے بارے میں بڑی تعداد میں منفی دفعات بھی شامل ہیں جو ایک چین کے اصول اور دونوں ممالک کے درمیان موجود تین مشترکہ اعلامیوں کی شرائط کی سنگین خلاف ورزی ہیں۔ترجمان کے مطابق، اس ایکٹ سے "تائیوان کی آزادی" کی علیحدگی پسند قوتوں کو سنگین غلط پیغام دیاگیا اور آبنائے تائیوان کے امن و استحکام کو بری طرح سے متاثر کیا گیا۔
ترجمان نے کہا کہ تائیوان چینی تائیوان ہے۔ چین کے اندرونی معاملات میں کسی قسم کی بیرونی مداخلت کو برداشت نہیں کیا جائے گا، امریکہ کو چین پر قابو پانے کے لیے تائیوان کو استعمال کرنا بند ، مالی امداد روکنے، ایک چین کے اصول کو مسخ اور کھوکھلا کرنے کی کوششیں ختم کرنے کی ضرورت ہے اور وہ اس خطرناک راستے پر مزید پیش رفت کو روک دے۔
ترجمان نے کہا کہ ہم امریکہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ بالی میں دونوں ممالک کے صدور کے درمیان طے پانے والی اہم مشترکہ مفاہمت پر دل سے عمل کرے، سرد جنگ اور دوسروں کو نقصان پہنچانے کی ذہنیت اور نظریاتی تعصب ترک کرتے ہوئے چین کی ترقی اور چین-امریکہ تعلقات کے بارے میں ایک معروضی اور عقلی نظریہ اختیار کرے اور ایکٹ میں چین سے متعلق منفی شقوں پر عمل درآمد نہ کرے۔ترجمان نے مزید کہا کہ چین اپنی خودمختاری، سلامتی اور ترقی کے مفادات کے تحفظ کے لیے مضبوط اور پرعزم اقدامات اٹھائے گا۔