بیجنگ (شِنہوا) چینی قانون سازوں نے دریا ئے زرد کے تحفظ کے لیے کوششوں میں تیزی لاتے ہوئے اس اہم دریائے کے تحفظ سے متعلق قانون کی منظوری کے حق میں رائے دی ہے۔
یہ قانون سرکردہ قانون ساز نیشنل پیپلز کا نگریس (این پی سی) کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں منظور کیا گیا، جو کہ یکم اپریل 2023 سے نافذ العمل ہوگا۔
یانگسی دریا کے تحفظ سے متعلق قانون کی منظوری کے بعد کسی خاص دریا کے طاس پر چین کی یہ دوسری قانون سازی ہے ۔ نئے قانون میں دریائے زرد کے طاس کے اہم مسائل بشمول پانی کی قلت، ماحولیاتی نزاکت اورسیلاب کو ہدف بنایا گیا ہے۔
اس قانون میں ماحولیاتی تحفظ اور بحالی کو تقویت دینے کے لیے یہ لازمی بنایا گیا ہے کہ یہ ملک قدرتی بحالی کو مصنوعی بحالی کے ساتھ منسلک کرتے ہوئے فطرت کی بحالی کو سب سے مقدم رکھے گا۔
علاوہ ازیں دریائے زرد کے طاس کے علاقے میں آلودگی کے جامع ، انتظامی اور منبع کے انتظام کو تیز کرے گا۔
اس قانون کے مطابق دریائے زرد کے طاس میں آبی وسائل میں کفایت شعاری او پانی کے موثر استعمال کو فروغ دیا جائے گا۔
اس میں پانی کی بچت کی حامل زرعی اور صنعتی پیداوار کے ساتھ ساتھ پانی کی بچت کی شہری سرگرمیوں کو فروغ دینے کی کوششیں شامل ہیں۔