لندن(شِنہوا)برطانیہ میں چینی سفارت خانے نے تین چینی کمپنیوں کے خلاف برطانیہ کی پابندیوں کی سخت مخالفت کرتے ہوئے برطانیہ سے شدید احتجاج کیا ہے۔
چینی سفارت خانے کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے مطابق برطانیہ کی حکومت نے بدھ کو تین چینی کمپنیوں سمیت افراد اور گروہوں پر 46 نئی پابندیوں کا اعلان کیا۔
ان پابندیوں پر چینی سفارت خانے کے ترجمان نے بیان میں کہا کہ برطانیہ کی جانب سے کارروائی بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی، یکطرفہ پابندیوں کا غلط استعمال، اور چینی کمپنیوں کے جائز حقوق اور مفادات کو نقصان پہنچانے پر مبنی ہے۔
ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ چین نے یوکرین کے معاملے پر ایک اصولی اور منصفانہ موقف کو برقرار رکھا ہے اور وہ امن مذاکرات اور سیاسی تصفیہ کے لیے سرگرمِ عمل ہے۔
تاہم برطانیہ کی حکومت نے اندرون و بیرون ملک عوامی رائے کو نظر انداز کیا ہے اور آگ میں ایندھن ڈالنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جبکہ برطانیہ کی حکومت نے امن کو مزید مشکل بنا دیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ برطانیہ کی حکومت کی جانب سے چین اور دیگر ممالک کی کمپنیوں پر لگائی گئی اس طرح کی پابندیاں برطانیہ کی منافقت کا مظہر ہیں۔
ترجمان نے برطانوی حکومت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ ان پابندیوں کو فوری طور پر واپس لے بصورت دیگر چینی حکومت چینی کاروباری اداروں کے جائز حقوق اور مفادات کے دفاع کے لیے ٹھوس اقدامات کرے گی۔