بیجنگ(شِنہوا) چین نے تائیوان کو ہتھیاروں کی فروخت میں ملوث دو امریکی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے جمعہ کو روزانہ کی پریس بریفنگ میں کہا کہ چین کی سخت مخالفت کو نظر انداز کرتے ہوئے، امریکی حکومت جان بوجھ کر چین کے علاقے تائیوان کو ہتھیار فراہم کرتی ہے۔ یہ ون چائنہ اصول اور تین چین-امریکہ مشترکہ بیانات کی شرائط،بین الاقوامی قوانین اور بین الاقوامی تعلقات کے اصولوں کی سنگین خلاف ورزی اورچین کی خودمختاری اور سلامتی کے مفادات کے لیے نقصان دہ ہے۔امریکہ تائیوان کو مسلح کرنے کے غلط اور خطرناک راستے پر گامزن ہے۔
ماؤ نے کہا کہ لاک ہیڈ مارٹن کارپوریشن، سینٹ لوئس ایم او نے 24 اگست کوپرنسپل کنٹریکٹرکے طور پر تائیوان کو امریکی ہتھیاروں کی فروخت میں براہ راست حصہ لیا۔ نارتھروپ گرومن بھی تائیوان کو کئی بار امریکی ہتھیاروں کی فروخت میں شامل رہا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ غیرملکی پابندیوں کے خلاف چینی قانون کے مطابق، چین نےمذکورہ بالا دو امریکی دفاعی کارپوریشنز پر پابندیاں لگانے کا فیصلہ کیاہے۔