بیجنگ (شِنہوا) چین کے ایک دفاعی ترجمان نے کہا ہے کہ چینی پیپلز لبریشن آرمی (پی ایل اے) ملک کی قومی خودمختاری اورعلاقائی سالمیت کا بھرپور تحفظ کرے گی اور کسی بھی صورت میں نام نہاد تائیوان کی آزادی کے لئے علیحدگی پسند سرگرمیوں کی کوئی گنجائش نہیں چھوڑے گی۔
چین کی وزارت دفاع کے ترجمان تان کیفی نے یہ بات امریکہ کی جانب سے آبنائے تائیوان میں کشیدگی بڑھنے کا باعث بننے والی حالیہ اشتعال انگیز کارروائیوں کے بارے میں ذرائع ابلاغ کے ایک سوال کے جواب میں کہی ہے ۔
تان نے کہا کہ آبنائے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کی بنیادی وجہ ڈیموکریٹک پروگریسو پارٹی کے حکام کی جانب سے تائیوان کی آزادی کے حصول کے لیے بیرونی طاقتوں کے ساتھ گٹھ جوڑ کرنے کی اشتعال انگیز کارروائیاں اورچینی قوم کے بنیادی مفادات کے مخالف سمت میں کھڑے ہونے کا ان کا ہٹ دھرمی پر مبنی عزم ہے۔
تان نے مزید کہا کہ تائیوان کی آزادی کے لیے بیرونی مداخلت اورعلیحدگی پسند سرگرمیوں کے ردعمل میں پیپلزلبریشن آرمی کے لیے فوجی کارروائیاں کرنا جائز ہے۔
تان نے کہا کہ تائیوان چین کا تائیوان ہے اور تائیوان کا سوال خالص طور پر چین کا اندرونی معاملہ ہے اور چین کے بنیادی مفادات کا مرکز ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تائیوان کا سوال پہلی سرخ لکیرہے جسے چین۔ امریکہ تعلقات میں عبور نہیں کیا جا سکتا۔
تان نے کہا کہ چین امریکہ اور تائیوان کے درمیان کسی بھی قسم کے سرکاری تبادلوں یا فوجی رابطے کی بھرپورمخالفت کرتا ہے اورامریکہ کی جانب سے کسی بھی شکل میں تائیوان کے ساتھ اپنے پختہ تعلقات کو فروغ دینے کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔
تان نے کہا کہ ہم امریکہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ چین پر قابو پانے کے لیے تائیوان کو استعمال کرنے کی اپنی کوشش ترک کردےاوراپنی غیر قانونی حکمت عملی اور تائیوان کے سوال پر مزید کارروائی بند کرے۔