اقوام متحدہ(شِنہوا)چین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے میانمار کے بارے میں احتیاط سے کام لینے کا مطالبہ کیا ہے۔اس سے قبل سلامتی کونسل نےمیانمار کے بارے میں ایک قرارداد منظورکی جس میں ملک بھر میں ہر قسم کے تشدد کے فوری خاتمے کا مطالبہ کرتے ہوئے تحمل اور تناؤ کو کم کرنے پر زوردیا گیا تھا۔اقوام متحدہ میں چین کے مستقل نمائندے ژانگ جون نے کہا کہ ان کے ملک کو قرارداد کے مسودے پر تحفظات تھے جس کی وجہ سے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا۔ ژانگ نے ووٹ کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ فارمیٹ کے لحاظ سے چین کا خیال ہے کہ موجودہ حالات میں سلامتی کونسل کے لیے قرارداد کے بجائے صدارتی بیان منظور کرنا زیادہ مناسب ہوگا۔ مسودے کے مواد کے لحاظ سے، نظر ثانی کے بعد بھی، اس کے لہجے میں توازن نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کو ہمیشہ احتیاط سے کام لینا چاہیے۔کونسل کو آنکھیں بند کر کے دباؤ ڈالنے یا پابندیوں کی دھمکی دینے کے لیے استعمال کرنے سے صرف تصادم اور مخاصمت میں شدت آئے گی، صورت حال مزید پیچیدہ ہو گی اور بحران کو طول ملے گا۔ کونسل نے لیبیا جیسے سلگتے ہوئے مسائل سے نمٹنے کے اپنے اقدامات سے سخت سبق سیکھے ہیں۔ژانگ نے کہا کہ میانمار کے مسئلے کا کوئی فوری حل نہیں ہے، کسی بیرونی حل کے تھوپنے سے گریز کیاجائے انہوں نے مزید کہا کہ نہ تو جمہوری منتقلی اورنہ ہی قومی مفاہمت راتوں رات حاصل ہو سکتی ہے کیونکہ دونوں کے لیے وقت، صبر اور عملیت پسندی کی ضرورت ہے۔