بیجنگ(شِنہوا) چین کے جنوبی علاقے کے اہم دریاوں سے شمال کے خشک سالی سے متاثرہ علاقوں کو پانی کی فراہمی کے اہم منصوبے سے گزشتہ آٹھ سالوں کے دوران 15کروڑ سے زیادہ لوگوں کو براہ راست فائدہ پہنچا ہے۔
وزارت آبی وسائل کے مطابق، جنوب سے شمال کی جانب پانی کا رخ موڑنے کے منصوبے کے ذریعے 58ارب 60کروڑکیوبک میٹر پانی کو وسطی اور مشرقی راستوں کے ذریعے شمال کے بنجر علاقوں کی طرف موڑاگیا ہے۔
اس منصوبے سے پانی کی سالانہ فراہمی 2 ارب کیوبک میٹر سے بڑھ کر تقریباً 10 ارب کیوبک میٹر ہو گئی ہے۔ جس سے 42 بڑے اور درمیانے درجے کے شہروں کی مقامی معیشت کو مضبوط بنانے میں مدد فراہم کی گئی۔ حیاتیاتی ماحولیات کے لحاظ سے، منصوبے کے وسطی راستے سے 9 ارب کیوبک میٹر سے زیادہ پانی فراہم کیا گیا جس سے شمال میں زیر زمین پانی کی سطح میں کمی کو موثر طریقے سے روکا گیا ہے۔
ساؤتھ ٹو نارتھ واٹر ڈائیورژن پروجیکٹ کے تین راستے ہیں۔ وسطی راستہ، جو دارالحکومت بیجنگ کو پانی فراہم کرنے میں اپنے کردار کی وجہ سے تینوں میں سب سے نمایاں ہے، چین کے وسطی صوبے ہوبے میں ڈانجیانگ کو آبی ذخائر سے شروع ہوتا ہے اور بیجنگ اور تیانجن پہنچنے سے پہلے ہینان اور ہیبے سے گزرتا ہے۔ اس منصوبے سے دسمبر 2014 میں پانی کی فراہمی شروع کی گئی تھی۔
مشرقی روٹ نے نومبر 2013 میں کام شروع کیا تھا جس کے ذریعے مشرقی صوبہ جیانگ سو سے پانی کو تیانجن اور شان ڈونگ سمیت خوراک پیداکرنے والے علاقوں میں منتقل کیاگیا۔
مغربی روٹ تاحال منصوبہ بندی کے مرحلے میں ہے اور اس کی تعمیر ابھی باقی ہے۔