بیجنگ(شِنہوا)چین نے کہا ہے کہ ایشیا بحرالکاہل کا علاقہ شمالی بحراوقیانوس کے جغرافیائی دائرہ کار سے باہر ہے جسے شمالی بحر اوقیانوس معاہدہ کی تنظیم (نیٹو) جیسی تنظیم کی ضرورت نہیں ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نےان خیالات کا اظہار باقاعدہ نیوز بریفنگ میں ان اطلاعات کے جواب میں کیا کہ جاپانی وزیرخارجہ یوشیماسا ہیاشی اور نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے اپنے انٹرویوز میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ دونوں فریق جاپان میں نیٹو کا رابطہ دفتر کھولنے پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں۔
وانگ نے کہا کہ نیٹو نے کئی مواقع پر اس بات کا برملا اظہار کیا ہے کہ وہ ایک علاقائی اتحاد ہے اور وہ جغرافیائی سیاسی پیش رفت کا خواہاں نہیں ہے۔ وانگ نے کہا کہ تاہم، ہم نے نیٹو کو ایشیا پیسیفک ممالک کے ساتھ مسلسل تعلقات کو مضبوط کرتے ہوئے دیکھا ہے، اور وہ خطے میں مشرق کی طرف توسیع ، علاقائی امرمیں مداخلت اور گروہی تصادم کو بھڑکانے پر تلا ہوا ہے۔ نیٹو اصل میں کیا کر رہا ہے؟ترجمان نے کہا کہ اس سے دنیا کے ممالک خاص طور پر ایشیا پیسیفک کو انتہائی چوکس ہونے کی ضرورت ہے ، انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ متعلقہ فریق صرف نام نہاد جغرافیائی سیاسی مفادات کے حصول کے لیے علاقائی امن و استحکام کو نقصان نہیں پہنچائیں گے۔