بیجنگ (شِنہوا) چین نے بیلٹ اینڈ روڈ اینی شیٹو (بی آر آئی) میں شامل ممالک کی پائیدار ترقی کو خصوصی طور پر تیار کردہ ڈیجیٹل منصوبوں کی ایک سیریز کے ذریعے فروغ دیا ہے۔
ساتویں ڈیجیٹل بیلٹ اینڈ روڈ کانفرنس کے مطابق ڈیجیٹل بیلٹ اینڈ روڈ پروگرام (ڈی بی اے آر) 2016 میں چینی سائنسدانوں کی طرف سے شروع کیا گیا تھا ۔اس نے 8 شعبوں میں پائیدار ترقی کے چیلنجز سے نمٹنے کے لئے متعدد وسیع پیمانے پر تسلیم شدہ ڈیٹا مصنوعات تشکیل دی ہیں۔ان میں زراعت اور غذائی تحفظ، آب و ہوا اور ماحول، آفات کا خطرہ، قدرتی و ثقافتی ورثہ، شہر اور بنیادی ڈھانچہ، آبی وسائل اور پانی کا تحفظ، ساحلی علاقے وسمندر اور پہاڑ اور قطبی سرد علاقےشامل ہیں۔
ڈی بی اے آر کے چیئرمین گو ہواڈونگ نے کہا کہ ڈیٹا سپورٹ اقوام متحدہ کے 2030 کے پائیدار ترقیاتی اہداف کی نگرانی، تشخیص اور تحقیق کا ایک لازمی حصہ ہے۔
گو نے مزید کہا کہ بگ ارتھ ڈیٹا کے طریقوں اور تکنیکی جدت سازی کی بنیاد پر ڈی بی اے آر نے ڈیٹا، ٹیکنالوجی اور علم کے تبادلے کے ذریعے بی آر آئی ممالک کی پائیدار ترقی کی خدمت کی ہے۔
گو نے کہا کہ آگے بڑھتے ہوئے ڈی بی اے آر پائیدار ترقی کے لئے سائنسی طریقوں اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز پر تحقیق جاری رکھے گا اور سائنس-ٹیک تعاون کے لئے نئے ماڈل تلاش کرے گا۔