پنوم پن (شِنہوا) کمبوڈیا کے نائب وزیر اعظم اون پورن مونیروتھ نے کہا ہےکہ چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) نے کمبوڈیا کی اقتصادی اور سماجی ترقی میں زبردست اور بروقت تعاون کیا ہے جس سے جنوب مشرقی ایشیائی ملک کی حکومت اور عوام استفادہ کر رہے ہیں۔
اون پورن مونیروتھ جو کمبوڈیا کےمعیشت اور مالیات کے وزیر بھی ہیں نے کہا کہ بی آر آئی نے کمبوڈیا میں ترقی کو فروغ دینے میں بنیادی کردار ادا کیا ہے اور انفراسٹرکچر، معیشت، سرمایہ کاری، مالیاتی شعبے اور لوگوں کے درمیان روابط سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کے ذریعے پائیدار اقتصادی اور سماجی ترقی کو فروغ دیا ہے-
انہوں نے کہا کہ کوویڈ-19 وبائی امراض کے منفی اثرات کے باوجود کمبوڈیا-چین بی آر آئی تعاون میں بھی پیش رفت اور اہم نتائج برآمد ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ خاص طور پر مختلف اہم انفراسٹرکچر تیار کیے گئے ہیں جن میں پنوم پن-سیہانوکیویل ایکسپریس وے، سیئم ریپ-انگکور انٹرنیشنل ایئرپورٹ، سیہانوک ویل اسپیشل اکنامک زون (ایس ایس ای زیڈ)، پنوم پن خود مختار بندرگاہ پر ایک نیا کنٹینر ٹرمینل، سڑکیں اور پل اور ہائیڈرو پاور پلانٹس شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بی آر آئی تعاون کا ایک اور حالیہ اہم نتیجہ پنوم پن-باویٹ ایکسپریس وے ہے جو چینی سرمایہ کاری سے بننے والی مملکت کی دوسری ایکسپریس وے ہے جس کا سنگ بنیاد جون 2023 میں رکھا کیا گیا تھا۔
اون پورن مونیروتھ نے ایک انٹرویو میں شِنہوا کو بتایا یہ منصوبے واقعی نقل و حمل اور بجلی کے بنیادی ڈھانچے کے رابطے کو فروغ دے رہے ہیں، تجارت اور سرمایہ کاری کے تعاون کووسعت دیتے ہیں اور دوطرفہ تعاون کے منصوبے کے شروع ہونے کے بعد سے صنعت اور صنعتی پارکوں کے تعاون کے لیے درکار جگہ کووسعت دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ سیہانوک وِل-فنوم پنہ ایکسپریس وے میں رابطے کو بڑھانے، لاجسٹک کارکردگی کو بہتر بنانے اور تجارتی لاگت کو کم کرنے کی بڑی صلاحیت ہے۔
کمبوڈین نائب وزیر اعظم نے کہا کہ سیہانوک ویل اسپیشل اکنامک زون اور گارمنٹس کے شعبے میں چینی سرمایہ کاری کی بدولت 10 لاکھ سے زائد کمبوڈیائی باشندوں کو اب ملازمتوں تک رسائی حاصل ہے۔