پنوم پن(شِنہوا)چین کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو (بی آر آئی) نے تمام شریک ممالک میں بنیادی ڈھانچے اور ماحول دوست ترقی کو بڑا فروغ دیا ہے۔
کمبوڈیا کے ایک اسکالر اور پنوم پن میں بیلٹی انٹرنیشنل یونیورسٹی کے سینئر پروفیسر جوزف میتھیوز نے کہا کہ بی آر آئی نے 2013 میں اپنے آغاز سے لے کر اب تک 100 سے زیادہ ممالک میں بنیادی ڈھانچے کے حالات کو ڈرامائی طور پر تبدیل کیا ہے۔
میتھیوز نے کہا کہ بی آر آئی نے بین الاقوامی تعاون کے لیے زبردست مواقع کی پیشکش کی ہے جس میں حصہ لینے والے ممالک میں ٹرانسپورٹ کے بنیادی ڈھانچے، قابل تجدید توانائی، ماحول دوست منصوبوں کے لیے قرضے، ڈیجیٹل روابط اور صحت سمیت دیگر شعبوں میں پائیدار اور اعلیٰ معیار کی ترقی میں تعاون کیا گیا ہے۔
پروفیسر نے کہا کہ کمبوڈیا نے جنوب مشرقی ایشیائی ملک چین کی سرمایہ کاری پر مبنی بی آر آئی منصوبوں سے زبردست فائدہ اٹھایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان اہم منصوبوں میں پنوم پن -سیہانوک ویل ایکسپریس وے، سڑکیں، پل، پن بجلی گھر، سیہانوک ویل خصوصی اقتصادی زون، بندرگاہیں، ہوائی اڈے اور مورودوک ٹیکو نیشنل اسٹیڈیم شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ اعلیٰ معیار کے بی آر آئی منصوبے تجرباتی ثبوت ہیں جو ظاہر کرتے ہیں کہ کمبوڈیا کافرسودہ اور تباہ شدہ انفراسٹرکچر مواصلات اور نقل و حمل کے جدید نظام میں کتنا تبدیل ہوا ہے۔
میتھیوز نے کہا کہ ان منصوبوں نے کمبوڈیا کی سماجی و اقتصادی ترقی اور غربت میں کمی میں بہت اہم کردار ادا کیا ہے جس سے نئے دور میں مشترکہ مستقبل کے ساتھ ایک اعلیٰ معیار، اعلیٰ سطحی اور اعلیٰ معیاری کمبوڈیا-چین کمیونٹی کی تعمیر میں مضبوط بنیاد فراہم ہوئی ہے۔