بیجنگ (شِنہوا) وزارت تجارت کے ایک عہدیدار نے کہا ہے کہ چین آسٹریلیا کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے تاکہ دونوں ملکوں کے رہنماؤں کے درمیان اہم اتفاق رائے کے مطابق دوطرفہ اقتصادی اور تجارتی تعاون کو آگے بڑھایا جائے اور اختلافات کو قابو میں رکھتے ہوئے تعاون کو وسعت دی جائے۔
یانگ تاؤ نے ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ انڈونیشیا کے شہر بالی میں ریاستی رہنماؤں کے اجلاس میں چین اور آسٹریلیا کے تعلقات کو بہتر بنانے کی راہ کی نشاندہی کی گئی ہے۔
میڈیا کے اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ آیا چین آسٹریلوی کپاس، راک لابسٹر اور جو پر تجارتی پابندیاں ختم کر دے گا، یانگ نے کہا کہ چین کے معائنہ کاری اور قرنطینہ کے اقدامات اور تجارتی تلافی ملکی قوانین اور عالمی تجارتی تنظیم کے قوانین کی سختی سے پابندی کرتے ہیں۔ پابندی کے اقدامات کے طور پر ان کی غلط تشریح کرنا واضح طور پر نامناسب ہے۔
یانگ نے اس بات پر زور د یا کہ چین۔ آسٹریلیا تجارت کا بڑا حصہ کاروباری اداروں سےکیا جارہا ہے ۔ دونوں ملکوں کی کمپنیاں طلب اور مارکیٹ کی صورتحال کی بنیاد پر آزادانہ طور پر کاروباری فیصلے کرتی ہیں۔
یانگ نے مزید کہا کہ چینی وزیر تجارت وانگ وین تاؤ اور آسٹریلیا کے وزیر تجارت ڈان فیرل آئندہ ہفتے ویڈیو لنک پر بات چیت کریں گے۔