نان ننگ(شِنہوا) چین کی حکومت کی جانب سے بھیجے گئے 13 طبی اور صحت کے ماہرین پاکستان کے لئے روانہ ہو گئے ہیں ۔ وہ بیجنگ وقت کےمطابق جمعہ کی صبح 5 بجکر 30منٹ پر گوانگ شی ژوانگ خود اختیار علاقے کے نان ننگ ہوائی اڈے پہنچے۔
اگرچہ ملک کی سر حد ہوتی ہے تاہم طبی امداد کی کوئی سرحدیں نہیں ہیں ۔
رواں سال جون سے پاکستان تباہ کن سیلابوں کی زد میں ہےجس سے بھاری جانی اور مالی نقصان ہوا ہے۔
چین کی حکومت نے فوری طور پر اس آفت کے ردعمل میں انتہائی ضروری مدد کی اور پاکستان کے جاری امدادی کاموں میں مدد فراہم کی ہے ۔
پاکستان کی حکومت کی درخواست پر چین کی حکومت نے فوری طور پر طبی اور صحت کی ٹیم تشکیل دینے اور پاکستان بھیجنے کا فیصلہ کیا تاکہ مزید مدد کے ساتھ طبی اور وبائی امراض سے بچاؤ کا کام جاری رکھا جا سکے۔
گوانگ شی کو کئی سیلابوں سے نبرد آزما ہونا پڑاہے اور اسے آفات کے بعد پھیلنے والی وبا سے بچاؤ میں بھرپور تجربہ بھی ہے۔ طبی اورصحت کی ٹیم میں مختلف یونٹس کے ماہرین شامل ہیں ۔
یہ ماہرین آفات کے بعد طبی علاج اور صحت اور وبائی امراض سے بچاؤ کے کام میں پاکستان کی مدد کریں گے، تجربات کے بارے بتائیں گے جبکہ صحت اور وبائی امراض سے بچاؤ کی حکمت عملی وغیرہ کی تجاویز پیش کریں گے ۔
گوانگ شی میڈیکل یونیورسٹی سے منسلک پہلے ہسپتال کے متعدی امراض کے شعبہ کی چیف فزیشن کے ساتھ ساتھ انسداد وبا کی تجربہ کار ماہر وان پی چی نے کہا کہ پاکستان کو دی جانے والی یہ امداد چین میں اس وبا کا مقابلہ کرنے کی گزشتہ کوششوں سے مختلف ہے۔ وہاں کی صورتحال پیچیدہ ہے۔ نوول کرونا وائرس کی وبا کے علاوہ دیگر متعدی بیماریاں مثلاً ہیضہ، ٹائیفائیڈ بخار، ڈینگی بخار اور ملیریا بھی موجود ہیں جس کاچین میں خاتمہ ہو چکا ہے ۔
وان نے کہا کہ ماضی کے تجربے کی بنیاد پر ہیمرجک آشوب چشم، سانس کی بالائی نالی کا انفیکشن، اسہال اور دیگر بیماریاں سیلاب کے بعد زیادہ ہوتی ہیں اور وبا کی روک تھام کے لیے انفیکشن کے منبع پر قابو پا کر منتقلی کے راستے کو ختم کرنے اور آسانی سے متاثر ہونے والی آبادی کو تحفظ فراہم کرنے کی ضرورت ہے۔
پاکستان پہنچنے کے بعد وہ ماہر گروپ کے دیگر اراکین کے ساتھ مل کر مقامی صورتحال کی بنیاد پر پاکستانی متعلقہ فریق کو مخصوص تجاویز پیش کریں گی اورموثراقدامات کے لیے مقامی محکمہ صحت کی مدد کریں گی۔
گوانگ شی میڈیکل یونیورسٹی کی ڈائی جیسٹو انٹرنل میڈیسن کے پہلے منسلک ہسپتال کے ڈاکٹر سو سی بیاؤ نے کہا کہ اس بارمیں بنیادی طورپرمعدے کی بیماریوں کے علاج کے لیے ذمہ دار تھا اور میں نے غیر ملکی امدادی طبی ٹیم کے حفاظتی منتظم کے طور پر کام کیا ۔
وہ پاکستان پر زیادہ توجہ مرکوز کرتا ہے کیونکہ آنے والے سیلاب اور اس کے نتیجے میں اور کسی آفت کے بعد شدید متعدی امراض کی وجہ سے نظام انہضام کی بیماریوں کے علاج، نظام انہضام کی عام بیماریوں کی تشخیص اور علاج،ہر قسم کے اور کچھ بدیسی امراض کے پھیلاؤ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
وہ انٹرنیٹ کے ذریعے بھی پاکستان میں علاج کے طریقہ کار اور متعلقہ بیماریوں کی تشخیص اور علاج کی پیشرفت کو دیکھ رہے ہیں ۔
نان ننگ چین۔ آسیان نمائش کی مستقل میزبانی کرنے والا شہر ہے۔ پاکستان سال 2020 اور 2021 میں لگاتار دو برسوں تک اس نمائش کا خصوصی شراکت دار ملک رہا ہے۔
پاکستانی عوام کے ساتھ گوانگ شی کے عوام کے دوستانہ جذبات کے اظہار کے لیے آفت کے بعد صحت اور وبائی امراض سے بچاؤ کے کاموں کو سرانجام دینے اور آفت پر قابو پانے میں پاکستانی عوام کی مدد کرنے کے لیے صحت کے ماہرین کے گروپ کو پاکستان بھیجنے کے ساتھ ساتھ حکومت نے 6 لاکھ یوآن مالیت کی امداد فرا ہم کی ہے ۔ جس میں 3 لاکھ یوآن نقد اور 3 لاکھ یوآن کاامدادی سامان شامل ہے۔