بیجنگ (شِنہوا) چین کے شمال مشرقی صوبہ لیاؤننگ کے سابق سینئر قانون ساز سن گو شیانگ کے خلاف رشوت خوری کے الزام میں سرکاری استغاثہ کی کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔
منگل کے روز ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبہ ہیبے میں لا نگ فانگ میونسپل پیپلز پروکیوریٹوریٹ نے حال ہی میں سن کے خلاف لا نگ فانگ کی انٹر میڈ یٹ پیپلز کورٹ میں مقدمہ دائر کیا ہے۔
نگرانی کے قومی کمیشن کی جانب سے سن کے معاملے کی تحقیقات کے نتیجے میں یہ مقدمہ قائم کیا گیا ہے۔ اس سے قبل وہ لیاؤننگ کی صوبائی پیپلز کانگریس کی قائمہ کمیٹی کے وائس چیئرمین تھے۔
سن اس سے قبل پنجن شہر کے قائم مقام میئر اور میئر اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کی پنجن میونسپل کمیٹی کے سیکرٹری کے طور پر کام کرچکے ہیں ۔
پروکیوریٹوریٹ کی جانب سے سن پر الزام عائدکیا گیا ہے کہ اس نے اپنے سرکاری اختیارات یا منصب کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے دوسروں کے لیے فوائد حاصل کیے اور اس کے بدلے میں غیر قانونی طور پر بھاری رقوم اور قیمتی اشیا وصول کیں۔
سرکاری وکیل کا کہنا ہے کہ رشوت ستانی کے جرم کے ارتکاب پر سن کو مجرمانہ طور پر ذمہ دار ٹھہرایا جانا چاہیے۔